مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
کرنے سے معلوم ہوا کہ قینچی سے درمیا ن میں بالوں کو صاف کرنے کا فیشن ہے۔مونچھوں کو برابر سے کاٹنا چاہیے۔ درمیان میں مکھی کے برابر جگہ کیوں چھوڑدی؟ کیا مکھی بیٹھنے کے لیے یہ جگہ خالی ہے؟(۱۴) طلباء کو مسجد میں داخلے کی سنتوں میں صرف دو سنتیں یاد ہیں۔(۱۵) مسجد کے داخل حصے اور خارج حصے میں فرش یکساں ہونے سے پتا نہیں چلتا کہ کہاں سے مسجد شروع ہے؟ پھر دخول اور خروج کی دُعائیں کس طرح پڑھیں گے؟کوئی مابہ الفرق علامت ہونی چاہیے۔ (۱۶) مصافحہ وعظ کا نہیں ثابت ہے،البتہ یہ رخصت ہونے کا مصافحہ ہے اس کے لیے قطار بنالیں اور داہنے طرف سے شروع کریں بائیں طرف سے نکلتے جائیں۔ بوڑھے اور بچوں کو ترجیح دی جاوے۔ اگر سب بے ترتیبی سے سامنے آجاویں گے تو پھر کسی کو کس طرح ترجیح دی جاوے گی۔(۱۷) مدرسے کا دفتر اور دارالحدیث سے مسجد گزر گاہ بنی ہوئی ہے۔ اس کادروازہ الگ ہونا چاہیے۔(۱۸) مسجد میں بدبودار پینٹ ناجائز ہے۔(۱۹) طلباء نے کا ر کو روک لیا ازدحام سے، تو فرمایا کہ مہمان کو جانے کے لیے راستہ دیجیے۔ مہمان کی درخواست قبول کرلیا کرتے ہیں۔ ۳۲۸۔ ارشاد فرمایا کہ سنگین مقدمے میں جو پھنس گیا ہو وہ شخص یَاحَلِیْمُ یَاعَلِیْمُ یَا عَلِیُّ یَا عَظِیْمُ ایک لاکھ اکیاون ہزار صاف کپڑے پہن کر عطر لگاکر پڑھے۔ نہ وقت کی قید نہ عمر کی قید، نہ مرد اور نہ عورت کی قید۔ ایک جوڑا کپڑا اس کے لیے الگ رکھے۔ یہ عمل برائے سنگین مقدمہ مجرب ہے۔ ۳۲۹۔ ارشاد فرمایا کہ جو سالک جذب سے واصل ہوجاتا ہے وہ دوسروں کی راہ بری نہیں کرسکتا۔جو قدم بہ قدم منزل بہ منزل سفر کرتے ہیں وہ دوسروں کی راہ نمائی کرسکتے ہیں۔اور اگربے ہوش کو عرفات کے میدان میں لے جائیں تو حاجی ہوجاوے گامگر دوسرے عازمینِ حج کی راہ بری نہیں کرسکتا۔ ۳۳۰۔ ارشاد فرمایاکہ صحت کی دُعا کرتے رہنا چاہیے لیکن جب بیماری آجائے تو اس کو بھی اپنے لیے خیر سمجھے۔ گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے۔ اور عاجزی و تواضع پیدا