مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
سنکھیا بھی کھالے۔ پس اس طرح نیت کی خرابی سے شہید، عالم، سخی کو قیامت کے دن جہنم میں داخل کردیا جاوے گا۔ ۳۲۱۔ ارشاد فرمایا کہ علاج سے نفع ہوتا ہے اور اگر علاج نہ کرے تو ڈاکٹر بھی بیمارہی رہے گا۔ اسی طرح ریا، غصہ، تکبر عالم بننے سے نہیں جاتا بلکہ اور بڑھ جاتا ہے خاندانی تکبر تو پہلے ہی سے تھا اور علم کا نشہ اور آگیا۔ اور اگر عبادت کرنے لگے تو یہ مرض اور بھی بڑھ جائے گا۔ پس معلوم ہوا کہ بیماری تو علاج ہی سے جاتی ہے، علم اور عبادت سے نہیں جاتی۔ ۳۲۲۔ ارشاد فرمایاکہ مسجد کے اندر دارالاقامہ اور مدرسہ جائز نہیں۔ اس لیے مسجد خواہ چھپر ہی کی ہو پہلے مدرسہ بنانا چاہیے۔ حدودِمدرسے میں کاغذ کے ٹکڑے نہ پڑے رہیں۔ اکرامِ علم کے خلاف ہے۔ قرآنِ پاک کے اوراقِ بوسیدہ کے لیے بڑا تھیلا رہے، جب جمع ہوکر بھر جاوے دفن کرادیں۔ ۳۲۳۔ ارشاد فرمایا کہ جہاں انتقال ہو وہاں دفن کیا جاوے اور جلد دفن کیا جاوے۔ رونمائی وغیرہ کی رسم کے لیے تاخیر جائز نہیں بالخصوص دینی مراکز میں اس کا اہتمام ہونا چاہیے۔عمل کو کتاب سے ملائیں،بعض وقت اکابر سے بھی تسامح ہوسکتا ہے۔ ۳۲۴۔ ارشاد فرمایاکہ بمبئی میں دعوۃ الحق کی شاخ ہے،وہاں کے حضرات نے مسجد کی دو منزلہ عمارت میں تعلیمِ قرآن شروع کردیا۔ حضرت مفتی محمود حسن گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے معاینہ کیا ،اس کی نقل مجھے بھیجی گئی کہ آپ تو مسجد میں مدرسے کو منع کرتے ہیں اور یہاں کیا ہورہا ہے؟ میں نے مقامی احباب کو لکھا کہ اگر اتنے دن تک کے اندر مدرسہ مسجد سے الگ نہ کیا گیا تو مدرسہ بند کردیا جاوے گا۔ ۳۲۵۔ ارشاد فرمایاکہ بچیوں کی آستین پوری ہو اوردوپٹا اتنا موٹا ہو کہ بالوں کی سیاہی نظر نہ آئےاگر باریک ہو تو دوہرا کرکے اوڑھیں۔ ۳۲۶۔ ارشاد فرمایا کہ جو وقت چائے میں صَرف ہوگا وہ مدرسے کے معاینے