مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
بولے کہ اُس خدا پہ جو آتا نہیں نظر ہے عقل سے بعید کہ ایمان لایئے میں نے کہا بجا ہے یہ فرمان آپ کا لیکن ذرا وہ عقل بھی ہم کو دکھایئے ہر شے کو اس کے علامات سے پہچان لیتے ہیں ؎ تغیراتِ جہاں سے خدا کو دیکھ لیا اُڑی جو خاک تو ہم نے ہوا کو دیکھ لیا ۳۱۷۔ ارشاد فرمایاکہ ایک کافر نے مجھ سے پوچھا کہ ہم آپ کو اپنے مندر میں آنے کے اجازت دیتے ہیں آپ لوگ ہم کو کعبہ شریف کیو ں نہیں جانے دیتے؟ میں نے کہا: مسجد میں آپ بھی آسکتے ہیں مگر کعبہ شریف شاہی حرم ہے۔ آپ بادشاہ کے محلِّ سرا میں بدون اجازت نہیں جاسکتے۔ جو شخص بادشاہ کو نہ تسلیم کرے اس کو تو اس کے ملک میں داخلہ بھی نہیں ملتا۔ ۳۱۸۔ ارشاد فرمایاکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں سے نظر ہماری نہیں جھکتی۔ میں نے کہا:اچھا اگر اس کا بھائی یا باپ بھی ہو تو کیا ہوگا؟ کہا:اس وقت تو جھک جائے گی۔ فرمایا: پھر بھائی اور باپ کے خوف سے نظر جھک جائے اور خدائے تعالیٰ کے خوف سے نہ جھکے؟ ۳۱۹۔ارشاد فرمایا کہ ؎ چار شرطیں لازمی ہیں استفادے کے لیے اطلاع و ا تباع و اعتقاد و انقیاد شیخ کو خط لکھنے میں سستی کا علاج جرمانہ ہے، ایک دن مقرر کرلے پھر کاہلی سے ناغہ ہو تو ہر دن پر مالی جرمانہ بہت مفید ہے۔ ایک دو روپیہ حسبِ حیثیت خیرات کردے۔ بعض لوگوں نے بیس روپیہ تک جرمانہ ادا کیا۔ ۳۲۰۔ ارشاد فرمایاکہ ضرورت،آسایش،آرایش جائز ہے۔ نمایش حرام ہے۔ نمایش کی نحوست ایسی ہے جیسے کوئی پہلوان اچھی اچھی غذائیں کھالے اور