مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
تاکہ زیادہ دینے والے کو فخر نہ ہو اور کم دینے والے یا نہ دینے والے کی سُبکی نہ ہو، اس طرح اخلاص کے ساتھ یہ کام ہوگا۔ ۲۸۳۔ ارشاد فرمایا کہتعلیمِ حفظِ قرآنِ بدون اجرت بھی مساجد میں نا مناسب ہے چہ جائیکہ اجرت کے ساتھ۔ یہ تو ناجائز ہے۔تعجب ہے کہ بعض مرکزی ادارے بھی احتیاط نہیں کرتے۔ پھر ان ہی سے عوام بھی نقل کرنے لگتے ہیں۔ ۲۸۴۔ ارشاد فرمایا کہ استاد جب بچے کا امتحان لیتا ہے تو مقصد یہ ہوتا ہے کہ اس کی کامیابی اور محنت و قابلیت دوسروں کو بھی معلوم ہوجاوے، ورنہ استاد تو اپنے شاگردوں کی قابلیت بدون امتحان کے جانتا ہے۔ اسی طرح حق تعالیٰ شانہٗ اپنے خواص عباد کے تمام خصوصی حالات سے باخبر ہیں لیکن امتحان کے ذریعے ان کا مقام دوسروں پر ظاہر فرمادیتے ہیں۔ ۲۸۵۔ ارشاد فرمایا کہ چائے میں شکر ذرا بھی کم ہو گوارا نہیں۔ اسی طرح کھانے میں نمک ذرا بھی کم ہو تو گوارا نہیں لیکن دین کے اندر ہر کمی کو گوارا کرلیا جاتا ہے ۔یہ بات قابلِ عبرت ہے۔ ۲۸۶۔ ارشاد فرمایا کہ استاد اگر دیندار ہو تو اس سے انگریزی پڑھنے والے بھی منور اور دیندار ہوں گے،اور اگر معلم بددین ہو تو اس سےقرآن اور حدیث پڑھنے والے بھی بد دین پیدا ہوں گے۔ ۲۸۷۔ ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا محمد عیسیٰ صاحب رحمۃ اللہ علیہ خلیفہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے لیکن مولانا کی برکت سے شاگرد تہجد گزار ہونے لگے۔ ۲۸۸۔ ارشاد فرمایا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کوئی تکلیف پہنچی تو فرمایا اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ لَمْ یُذْھِبِ السَّمْعَ وَالْبَصَرَشکرہے اللہ تعالیٰ کا جس نے ہماری سماعت اور بصارت نہیں سلب فرمائی۔ کیا ان حضرات کی دینی فہم تھی! ۲۸۹۔ ارشاد فرمایا کہ علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ