مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
حافظ کو اُجرت پر بلانے کے گناہ سے سب محفوظ ہوجائیں گے۔ تراویح حفاظِ کرام کو بدون اُجرت سنانا چاہیے۔ خواہ طے کریں یا نہ کریں کسی حالت میں کچھ ہر گز نہ لیں کیوں کہ طے نہ کرنے میں بھی اَلْمَعْرُوفْ کَالْمَشْرُوْطِ کا مسئلہ ہوتا ہے۔ اور اس عرف کے سبب وہ قائم مقام طے ہی کے ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بدون اُجرت کا حافظ نہ ملے تو پھر اَلَمْ تَرَکَیْفَ سے پڑھ لیں یا کسی کو طویل سورتیں یاد ہو اس کو تھوڑا تھوڑا کرکے پڑھ لیا کریں۔ ۲۷)ارشاد فرمایا کہ جو لوگ علمِ دین نہیں سیکھتےا وہام پرستی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ایک صاحب نے جمعرات کو سیاہ کُتّا مسجد میں جاتے دیکھا، انہوں نے بجائے مسجد سے بھگانے کے اس کو جُھک کر ادب سے سلام کیا، کسی نے کہا ارے بھائی! یہ کیا؟ جواب دیا کہ جمعرات کے دن سیاہ کُتّوں کی شکل میں جنّات نکلتے ہیں تو شاید یہ بھی جن ہو اور شاید یہ جنوں کا بادشاہ ہو اور میرے سلام کرنے سے شاید خوش ہوکر مجھے کوئی خزانہ عطا کردے لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ ۔یہ وہم پرستی اہلِ علم سے دوری کے سبب ہے۔ کوئی علماء کا صحبت یافتہ ایسی حماقت نہیں کرسکتا۔ ۲۸)ارشاد فرمایا کہ اگر اولاد نافرمان ہو یا بیوی نافرمان ہو یا شوہر ظالم ہو یا کسی ملازم کا افسر ظالم ہو یا کوئی محلّے کا دشمن ستارہا ہو تو یہ وظیفہ نہایت مجرّب ہے۔چالیس دن بعد نمازِ عشاء دو سو مرتبہ پڑھے، اوّل آخر درود شریف گیارہ،گیارہ مرتبہ پڑھے، پھر بعد چلّہ صرف اکیس مرتبہ ہر روز پڑھ لیا کرے۔ وظیفہ یہ ہے: یَامُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ وَالْاَبْصَارِ، یَا خَالِقَ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ، یَاعَزِیْزُ یَالَطِیْفُ یَاغَفَّارُ کرایہ دار شرارت کررہا ہو تو بھی یہی پڑھے۔اور جملہ مہمات او رمشکلات کے لیے حَسۡبُنَا اللہُ وَ نِعۡمَ الۡوَکِیۡلُایک سو گیارہ مرتبہ اوّل آخر گیارہ،گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کرلیا کرے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس عمل کی بہت تعریف لکھی ہے۔