مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
نماز کے بعد ہی ایک نماز سے دوسری نماز تک کے اعمال کا محاسبہ کرلیا کرے کہ مجھ سے کیا کیا اچھا عمل ہوا اور کیا کیا بُرا عمل۔ پس اچھے اعمال پر شکر کرے اور بُرے اعمال سے استغفار کرے۔ ۲۲۹۔ ارشاد فرمایا کہ پانچ منٹ کا وعظ بھی کافی اور نافع سمجھنا چاہیے، سول سرجن سے وقت چند منٹ کا بھی کافی سمجھتے ہیں، اور انجیکشن میں تو ایک منٹ سے بھی کم لگتا ہے،کوئی یہ نہیں کہتا کہ پانچ منٹ تک سوئی گوشت میں چبھوئے رکھیے۔ تو دین کی باتیں بھی اگر تھوڑی دیر ہوں اس کو بھی مفید اور غنیمت سمجھنا چاہیے ۔آج کل جب تک ایک دو گھنٹے کا بیان نہ ہو اس کو وعظ ہی نہیں سمجھتے۔ جسمانی معالج کی اہمیت ہے روحانی معالج کی اہمیت نہیں۔ ورنہ دین کی ایک بات سُن کر بھی خوش ہوجاتے۔ ۲۳۰۔ ارشاد فرمایا کہ تبلیغ سے فارغ ہوکر خلوت میں حق تعالیٰ کی یاد میں لگنا بھی ضروری ہے۔ فَاِذَا فَرَغۡتَ فَانۡصَبۡ ۙوَ اِلٰی رَبِّکَ فَارۡغَبۡ کا حکم ہے۔ ۲۳۱۔ ارشاد فرمایا کہ خشوع فی الصلوٰۃ کا حاصل قلب کا حق تعالیٰ کی عظمت کے استحضار سے حق تعالیٰ کے سامنے جھک جانا ہے۔ اور اگر جسم کے تمام اعضا جھک گئے اور قلب نہ جھکا تو اس کی مثال ایسی ہے کہ ایس پی کسی تھانے پر معاینہ کے لیے گیا وہاں چوکیدار اور سپاہی با ادب کھڑے ہیں اور تھانے دار صاحب لاپتا ہیں پس ایسی صورت میں کیا ایس پی خوش ہوگا؟ احقر جامعِ ملفوظات عرض کرتا ہے کہ اس مثال سے یہاں کے احباب اور بعض اہلِ علم کو بہت نفع ہوا۔ دل کے حاضر رکھنے میں یہ مثال بہت نافع ہے۔ ۲۳۲۔ ارشاد فرمایا کہ وَ ذَکِّرۡ فَاِنَّ الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ؎ اے پیغمبر!آپ نصیحت فرماتے رہیں یہ نصیحت کرنا ایمان والوں کے لیے نفع بخش ہے۔ اب چوں کہ واعظ بھی مؤمن ہے اس لیے اس کو بھی نفع ہوتا ہے۔ ------------------------------