مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۲۱۱۔ ارشاد فرمایا کہ جن لوگوں کو وضو اور نماز اور کھانے پینے کی سنتوں کا بھی علم نہیں ان کے سامنے کیا حقائق و معارف بیان کیے جائیں، ان کو تو پہلے ضروری علمِ دین سکھایا جاوے۔ ۲۱۲۔ ارشاد فرمایا کہ الحمد شریف کثرت سے پڑھ کر پانی اور کھانے پر دم کرکے مریضوں کو استعمال کرانا شفا کے لیے مجرّب ہے۔ ۲۱۳۔ ارشاد فرمایا کہ نماز کو سنت کے مطابق ادا کرے تو قلب میں نور پیدا ہوگا پھر سرور پیدا ہوگا، اور اگر نور پیدا نہ ہو تو سرور کیسے پیدا ہوگا۔ ۲۱۴۔ ارشاد فرمایا کہ عالمگیری میں یہ مسئلہ تصریح سے منقول ہے کہ ایک کمرے میں کوئی شخص ذکر کررہا ہے اور دوسرے کمرے میں وعظ ہورہا ہے تو ذکر ملتوی کرکے وعظ میں شرکت کرے۔ بعض لوگ دینی مذاکرے کے وقت ذکر میں مشغول رہتے ہیں حالاں کہ استماع کا حق یہ ہے کہ کان سے بھی سنے اور قلب بھی متوجہ رکھے۔ حضرتِ اقدس حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے معلوم کیا کہ ذکرِ کامل کا کیا طریقہ ہے؟ فرمایا کہ زبان سے ذکر کرے اور قلب کو بھی متوجہ رکھے۔ ۲۱۵۔ ارشاد فرمایا کہ اہل اللہ اگر تقریر بھی نہ کریں اور بالکل خاموش رہیں تو بھی نفع ہوتا ہے، جیسے رات کی رانی خاموش ہے مگر پاس والوں کے دماغ معطّر ہوتے رہتے ہیں۔ اور عطر خاموش ہے مگر خوشبو پہنچاتا رہتا ہے۔ ٹیوب لائٹ بولتی نہیں روشنی پہنچاتی ہے۔ آفتاب بولتا نہیں سارے عالم کو منور کرتا ہے تو کیا اہل اللہ آفتاب اور ماہتاب سے کم ہیں؟ ان کا نور بھی تمام عالم کو روشن کرتا ہے۔ ۲۱۶۔ ارشاد فرمایا کہ حضرت شبلی رحمۃ اللہ علیہ کے ایک مرید میں عُجب کی بیماری پیدا ہوگئی۔ شیخ نے فراست سے محسوس کرلیا۔ علاج یہ تجویز کیا کہ اخروٹ کی ٹوکری سر پر رکھی اور فرمایا کہ کسی محلّے میں جاکر یہ کہو کہ جو بچہ میرے سر پر ایک دھپ لگائے گا اس کو ایک اخروٹ دوں گا۔ بس لڑکوں کا کیا کہنا تھا دھپ لگانے کا مزہ الگ اور اخروٹ کا لطف الگ۔ تھوڑی دیر میں ٹوکری خالی ہوگئی اور کھوپڑی بھی