مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
قطع کا اہتمام نہیں۔ صالحین کی صورت اختیار کرنے سے صلاحیت کی حقیقت بھی منتقل ہوجاتی ہے ؎ ترے محبوب کی یا رب شباہت لے کے آیا ہوں حقیقت اس کوتو کردے میں صورت لے کے آیا ہوں ۲۲) ارشاد فرمایا کہ طلبِ علمِ دین فرض ہے اور اَلدِّیْنُ یُسْرٌ؎ دین کو آسان بھی فرمایا گیا ہے تو آج کل حق تعالیٰ نے ایک آسان صورت دل میں ڈالی ہے جس کا تجربہ بھی نہایت مفید ثابت ہورہا ہے، وہ یہ کہ جہاں جہاں کتاب مثلاً دس منٹ سنانے کا نظم ہے تو دو منٹ اس میں سے نکال کر ایک سنت بتادی جائے،اس طرح کہ مثلاً وضو کی ایک سنت بتائیں کہ پہلے نیت کرنا کہ وضو سے ہم نماز و تلاوت کے قابل ہوجاویں گے، دوسرے دن دوسری سنت بتادی کہ بسم اللہ پڑھنا، تیسرے دن تیسری سنت بتادی کہ دونوں ہاتھ گٹے تک دھونا، اسی طرح تیرہ دن میں ترتیب وار تیرہ سنتیں عوام کو بھی یاد ہوگئیں۔ پھر کھانے کی سنتیں بتائیں گئیں، پہلے دن مثلاً دستر خوان بچھانا بتادیا ،دوسرے دن ہاتھ دھونا ،تیسرے دن بِسْمِ اللہِ وَ بَرَکَۃِ اللہِ ؎ پڑھنا، اس طرح پندرہ دن میں کھانے کی پندرہ سنتیں یاد ہوگئیں۔ اور ایک دن میں ایک سنت اس طرح یاد ہوتی ہے کہ عمر بھر نہیں بھولتی۔ اسی طرح ایک طریقہ ہم نے اپنے یہاں اور جاری کیا ہے، وہ یہ کہ عمریں گزر جاتی ہیں ہم کو الحمد شریف اور نماز کے اندر جو کچھ پڑھتے ہیں اس کے معنیٰ نہیں معلوم ہوتے۔ پس اس کی صورت یہ کی گئی ہے کہ ایک دن میں ایک لفظ کے معنیٰ بتائے گئے مثلاً: پہلے دن اَعُوْذُ کےمعنیٰ بتادیے کہ پناہ مانگتا ہوں، دوسرے دن بِاللہِ کے معنیٰ بتادیے کہ اللہ کی مدد سے، تیسرے دن مِنَ الشَّیْطٰنِکے معنیٰ بتادیے کہ شیطان سے،چوتھے دن الرَّجِیْمِ کے معنیٰ بتادیے کہ جو مردود ہے اس طرح ------------------------------