مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
اُس خنجرِ تسلیم سے یہ جانِ حزیں بھی ہر لحظہ شہادت کے مزے لوٹ رہی ہے کیا اشارہ مل گیا اے لذّت تسلیم سر ان کی جانب سے جو تو نے سرکا سودا کرلیا ۱۳) ارشاد فرمایاکہ مصائب میں یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ؎ کثرت سے پڑھے،اور حق تعالیٰ کے مالک، حاکم، حکیم، ناصر اور ولی ہونے کو سوچا کرے پھر کیا غم۔ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ مالک ہے جو چاہے کرے تصرف کیا وجہ کسی بھی فکر کی ہے بیٹھا ہوں میں مطمئن کہ یا رب حاکم بھی ہے تو حکیم بھی ہے ۱۴)احقر نے کھانے کے وقت قالین بچھانا چاہا تو ارشاد فرمایا کہ نہیں، مت بچھاؤ! کھانے کی سطح سے کھانے والے کی سطح ذرا بھی بلند نہ ہونا چاہیے۔یا توپھر اتنا بڑا قالین یا کوئی فرش ہو جس پر دستر خوان بھی بچھا یا جاسکے۔ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ مجھے یاد نہیں کہ میں نے کبھی کھانا چار پائی کےپائنتی رکھا ہو اور خود سرہانے بیٹھ کر کھایا ہو، کھانے کو ہمیشہ سرہانے کی طرف رکھ کر کھاتا ہوں۔ ۱۵)احقر نے مسجد کی دری پر وہ کاپی رکھ دی جس میں دینی علوم قلم بند کررہا تھا۔ ارشاد فرمایا کہ ایسا نہ کرنا چاہیے، جہاں انسان پاؤں رکھتا ہو یا سرین رکھتا ہو وہاں دینی کتب بدون رومال وغیرہ حائل کے نہیں رکھنا چاہیے۔ بعض لوگ مسجد کے منبر پر قرآنِ پاک یا کوئی دینی کتب رکھ دیتے ہیں حالاں کہ وہاں انسان پاؤں رکھتا ہے، یہ بے ادبی ہے، کوئی رومال رکھ کر پھر رکھے۔ ------------------------------