مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ہے۔ اور فرمایا کہ ان دونوں صورتوں میں استاد کے مارپیٹ سے بچے محفوظ رہتے ہیں،اور فرمایا کہ ہمارے یہاں استاد کو مارپیٹ کی اجازت ہی نہیں، اگر ضرورت ہو تو مہتمم سے مشورہ کرکے تادیب کریں۔ اور اس قانون کا علم بچوں کو بھی ہے۔ چناں چہ اگر استاد قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو بچہ فوراً آکر مجھے مطلع کرتا ہے۔ اس معاملے میں بچوں کو آزادی دی گئی ہے وہ قانون کی خلاف ورزی کی مجھے فوراً اطلاع کریں۔ تشریح نمبر 11: امارد سے سخت احتیاط کی جاوے۔ اَمَارِدْ جمع اَمْرَدْکی ہے۔آج کل بعض لوگ اَمْرد کے معنیٰ ہی نہیں جانتے۔ ایک بی۔ اے پاس دوست اس ناکارہ کی اتوار کی ہفتہ واری مجلس میں آیا کرتے تھے، کسی ملفوظ یا وعظ میں لفظ اَمْرد پڑھا گیا، احقر نے ان سے دریافت کیا اس کا مطلب کیا ہے؟ کہنے لگے:اَمْرد کا مطلب میں نے دو سمجھے ہیں: یا امرود یا امرت دھارا۔ سب ہنسنے لگے۔ اَمْرَدْ کہتے ہیں اس لڑکے کو جس کے داڑھی مونچھ نہ نکلی ہو، اور اس کا چہرہ اس وقت چوں کہ عورت کے مشابہ ہوتا ہے اس لیے نفس کو میلان اور بُر ی خواہش پیدا ہوتی ہے اسی سبب سے ایسے لڑکوں کو دیکھنا اسی طرح حرام ہے جس طرح عورت اجنبیہ کو دیکھنا حرام ہے۔ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ جب امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کو پڑھاتے تھے اُن کو جب تک داڑھی نہیں نکلی بجائے سامنے بٹھانے کے پیچھے بٹھاتے تھے۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے تصنیف والے حجرے میں ایک طالبِ علم کو کسی کام سے مولوی شبیر علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے بھیجا۔ حضرت فوراً بالا خانے سے نیچے اُتر آئے اور مولوی شبیر علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو تنبیہ فرمائی کہ خبر دار! میرے تنہائی کے کمرے میں کسی اَمْرد کو مت بھیجا کرو ۔خلوت کسی اَمْرد کے ساتھ جائز نہیں۔ اور فرمایا کہ اب ہمارے معتقدین کو سبق مل جائے گا کہ جس کو ہم اپنا مقتدا اور بڑا سمجھتے ہیں وہ کتنا اپنے نفس سے بدگمان ہوکر امردوں سے احتیاط کرتا ہے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ اَمْرد کا فتنہ عورت سے زیادہ سخت ہے، کیوں کہ نامحرم عورت سے کوئی