مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
کامل ہوتی ہے۔خالصۃ اسم فاعل بہمعنیٰخَلَصْتُہٗ خَالِصَۃً جَلِیْلَۃَ الشَّانِ لَاشَوْبَ فِیْھَا۔ ؎ پھر حق تعالیٰ جس امتی کو اس حصۂ نبوت سے جس قدر بھی عطا فرماویں نہایت ہی احسان و کرمِ عظیم ہے۔ پس خدّامِ دین کو جو آخرت ہی کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں نہایت شکر گزاری کرنی چاہیے۔ تاکہ شکرِ نعمت پر مزید ترقی حسب ِوعدہ لَئِنۡ شَکَرۡتُمۡ لَاَزِیۡدَنَّکُمۡ؎حاصل ہو۔ حق تعالیٰ نے آیت مذکورۃ الصدر کےبعد ہیوَاِنَّہُمۡ عِنۡدَنَا لَمِنَ الۡمُصۡطَفَیۡنَ الۡاَخۡیَارِ؎ فرمایا ہے، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ اور وہ حضرات جو ذکرِ آخرت کے لیے مخصوص کیے گئے تھے وہ حضرات ہمارے یہاں منتخب اور سب سے اچھے لوگوں میں سے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں معیارِ خیر اور اچھائی ذکرِ آخرت اور فکرِ آخرت پر ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی رحمت سے آخرت کے کاموں میں شغف کی توفیق بخشیں اور اخلاص عطا فرماویں، آمین۔ اَللّٰھُمَّ اَخْلِصْنَا بِخَالِصَۃٍ ذِکْرَی الدَّارِاے اللہ! ہم سب کو بھی ذکرِ آخرت کے لیے مخصوص فرمائیں، آمین بحق رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم ؎ از کرم از عشق معزولم مکن جز بذکرِ خویش مشغولم مکن منصبے کا نم ز رویت محجب است عین معزولیست نامش منصب است اے خدا! اپنے عشق سے ہم کو معزول نہ فرمائیے،اپنے کرم سے اپنے ذکر کے سوا (دینی خدمات بھی ذکر میں شامل ہیں) کسی دوسرے کاموں میں مشغول نہ فرمائیے۔ اور وہ ------------------------------