مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ایک سفر میں حضرت والا کی چادر پر پیشاب کردیا صبح حضرت والا نے فرمایا: تم پانی ڈالو اور خود اپنے دستِ مبارک سے دھورہے تھے۔ یہ کہہ کر ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ احقر ناکارہ عرض کرتا ہے کہ حضرتِ اقدس ہردوئی نے ایک وعظ میں ارشاد فرمایا کہ آج مدرّسین حضرات کو یہ شکایت ہے کہ طلباء ہماری خدمت نہیں کرتے۔ ہمارا اکرام نہیں کرتے۔ تو بات دراصل یہ ہے کہ ہم تو طلباء سے تعلق رکھتے ہیں ضابطے کا اور ہم ان کی طرف سے اُمید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارا رابطے کا خیال کریں۔ آج حال یہ ہے کہ طالبِ علم کسی کمرے میں بیمار پڑا ہے،اُستاد کو دیکھنے کی بھی توفیق نہیں ہوتی۔ الّاماشاءاللہ ۔ تو بھائی یک طرفہ محبت کیسے پیدا ہو؟ اور حضرت والا کی برکت سے ابھی ابھی احقر کی سمجھ میں یہ بات بھی آئی کہ حدیثِ پاک میں مَنْ لَّمْ یَرْحَمْ صَغِیْرَنَا کو مقدم فرمایا گیا۔ اس کے بعد ارشاد فرمایا: وَیَعْرِفْ حَقَّ کَبِیْرِنَا فَلَیْسَ مِنَّا؎ جس نے چھوٹوں پر رحم نہ کیا اور بڑوں کا حق نہ پہچانا ہم سے اس کا تعلق نہیں۔ کس قدر سخت وعید ہے۔ حدیثِ مذکور میں اس تقدم سے معلوم ہوتا ہے کہ بڑوں کو چھوٹوں پر شفقت و رحمت میں سبقت کرنا چاہیے۔ اساتذہ اور طلباء کے لیے ہدایات اشرف التفہیم لتکمیل التعلیم کا مطالعہ نہایت اہم ہے۔ جو کراچی مجلس اشاعۃ الحق سے بھی دستیاب ہے۔ تشریح نمبر13 و14: حفاظ کے لیے وظائف میں گنجایش رکھنا اور تکمیلِ حفظ پر انعامِ خصوصی مقرر کرنا۔ اس عمل سے طلباء کو حفظ کرنے اور عوام کو اپنے بچوں کو حفظ کرانے کا شوق بڑھے گا۔ اور ظاہر ہے کہ مقصود کا ذریعہ بھی مقصود ہوتا ہے۔ تشریح نمبر 15 و 16 :صفائی اور ستھرائی دارالاقامہ کا اہتمام اور اس کے لیے بدون اطلاع معاینہ کرنا۔ ------------------------------