مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۲) اگر نگاہ اُٹھ جائے اور کسی پر پڑجائے تو فوراً نگاہ کو نیچی کرلینا خواہ کتنی ہی گرانی ہو خواہ دم نکل جائے۔ ۳) یہ سوچنا کہ نگاہ کی حفاظت نہ کرنے سے دنیا میں ذلّت کا اندیشہ ہے۔ طاعات کا نور سلب ہوجاتا ہے۔آخرت کی تباہی یقینی ہے۔ ۴) بدنگاہی پر کم از کم چار رکعات نفل پڑھنے کا اہتمام اور کچھ نہ کچھ حسبِ گنجایش خیرات کرے، اور کثرت سے استغفار کرے۔ ۵) یہ سوچنا کہ بدنگاہی کی ظلمت سے قلب ستیا ناس ہوجاتا ہے اور یہ ظلمت بہت دیر میں دور ہوتی ہے، حتیٰ کہ جب تک بار بار نگاہ کی حفاظت نہ کی جائے باوجود تقاضے کے اس وقت تک قلب صاف نہیں ہوتا۔ ۶) یہ سوچنا کہ بدنگاہی سے میلان پھر میلان سے محبت اور محبت سے عشق پیدا ہوجاتا ہے اور ناجائز عشق سے دنیا و آخرت دونوں تباہ ہوجاتی ہیں۔ ۷) یہ سوچنا کہ بدنگاہی سے طاعات، ذکر، شغل سے رفتہ رفتہ رغبت کم ہوتی جاتی ہے۔ حتیّٰ کہ ترک کی نوبت آجاتی ہے اور انجام کار نفرت پیدا ہونے لگتی ہے۔ از مرتب عفی عنہ: احقر مرتّب عرض کرتا ہے کہ حضرتِ اقدس مولانا ومرشد نا دامت برکاتہم کی ترتیب کردہ ان سات نمبروں کو حفاظتِ نظر کے عنوان سے علیحدہ بھی طبع کرادیاگیا ہے تاکہ اپنی جیب میں یا معمولات کے ساتھ اس پرچے کو رکھ لیا جائے اور ہر روز ایک مرتبہ غور و فکر سے پڑھ لیا جاوے۔ جو صاحب چاہیں بذریعۂ ڈاک مفت منگواسکتے ہیں۔ اور مقامی حضرات مجلس اشاعۃ الحق کراچی سے دستی لے سکتے ہیں۔ اور جو صاحب بھی چاہیں اس کو طبع کراکر مفت تقسیم کرسکتے ہیں۔ نیز ہدایات نمبر۴ (چار رکعات نفل توبہ) کے متعلق عرض ہے کہ توبہ کرنے سے گناہ کی سیاہی قلب سے دور ہوجاتی ہے بشرطیکہ صدقِ دل سے توبہ کرے، یعنی توبہ کے وقت یہ پختہ ارادہ ہو کہ اب یہ گناہ نہ کریں گے اور دل پر ندامت طاری ہو، اس کے بعد اگر پھر یہی گناہ ہوجائے تو پھر اسی طرح توبہ کرلے۔ بس لگا رہے ؎