مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
نہ اٹھ جائے گا؟حضرتِ اقدس پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک واقعہ بیان فرمایا تھا کہ ایک بزرگ نے کسی کو گناہ کرتے دیکھ لیا، اتنا صدمہ ہوا کہ گھر آکر صاحبِ فراش ہوگئے اور پیشاب میں خون آگیا۔ اللہ اکبر! کس درجے کے بزرگ تھے۔ عموماً آج کل کی دوستی اس نوع کی ہوا کرتی ہے ؎ من تُرا مُلّا بگویم تو مرا حاجی بگو میں تجھے ملّا کہا کروں گا اور تم مجھے حاجی کہا کرنا۔حالاں کہ مؤمن آئینہ ہے مؤمن کا۔حدیثِ پاک ہے:اَلْمُؤْمِنُ مِرْاٰۃُ الْمُؤْمِنِ ؎ایک مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی کوئی بات کھٹک والی دیکھے مناسب موقع سے مناسب انداز سے اپنے کو کمتر مخاطب کو افضل سمجھتے ہوئے عرض کردے۔ دوسروں سے کہتا نہ پھرے۔ اسی لیے حدیث میں آئینہ سے مثال دی ہے کہ آئینہ صرف اسی کو عیب بتاتاہے جو اس کے سامنے ہوتاہے دوسروں کو غائبانہ نہیں بتاتا۔ پس مسلمان کو بھی اس حدیثِ پاک پر عمل اسی طرح کا ہونا چاہیےجس طرح لفظ آئینہ سے صاف واضح ہوتا ہے۔ اور غیبت کا زنا سے اشد ہونا دوسری حدیث سے منصوص بھی ہے۔ ۱۵۸)ارشاد فرمایا کہ حضرت امام شافعی رحمۃاللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جب سے معلوم ہوا کہ احباب سے ملاقات جنّت میں ہوا کرے گی تو جنت کا شوق اور بڑھ گیا۔ از مرتب عفی عنہ: احقر مرتب عرض کرتا ہے کہ حضرتِ اقدس نے یہ ارشاد اس وقت فرمایا جب بعد تقریرشب (حیدر آباد) ایک مجلس میں احقر کے خصوصی احباب نے حضرت والا کو مشتاقانہ گھیر رکھا تھا اور سب کا تعارف کرایا جارہا تھا۔ نیز اس ارشاد سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ حضرتِ اقدس ہردوئی کو اپنے خصوصی احباب سے کس قدر محبت اور تعلق ہے۔ اور اہل اللہ کی شفقت اور محبت کا بھی اندازہ ہوتا ہے ؎ اُحِبُّ الصَّالِحِیْنَ وَلَسْتُ مِنْھُمْ لَعَلَّ اللہَ یَرْزُقُنِیْ صَلَاحًا ------------------------------