مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
حالتِ تبلیغ میں توجہ خالق کی طرف بواسطۂ مخلوق ہے اور فارغ ہونے کے بعد خلوت میں ذکر سے براہِ راست حق تعالیٰ سے تعلق کا لطف ہوتا ہے۔ جس وقت جس ذکر کا قلب میں تقاضا ہو وہی شروع کردے۔ جس طرح غذائے جسمانی میں اگر امرود کا تقاضا ہے تو پہلے امرود کھالو، اسی طرح ذکر میں قلب کے تقاضے سے تقدم تأخر کرسکتے ہیں۔ مثلاً: اگر تلاوت کا تقاضا ہے تلاوت کرلیں۔ درود شریف کا تقاضا قلب میں محسوس ہورہا ہے تو پہلے درود شریف کی تسبیح پڑھ لیں۔ ۱۴۷) ارشاد فرمایا کہ بزرگوں کی قبر سے صرف تقویت نسبت کو پہنچتی ہے اصلاح نہیں ہوسکتی۔ اصلاح تو زندہ شیخ ہی سے ہوسکتی ہے۔ ۱۴۸) ارشاد فرمایا کہ جس کے یہاں اولادنہ ہوتی ہو تو یہ عمل بطورِ تدبیر کرلے یَا بَدُوْحتشتری پر سولہ خانے بناکر ہر خانے میں یَابَدُوحُ لکھ کر چالیس دن پلائیں اس طرح دو تین چلّے کرادیں۔ ۱۴۹) ارشاد فرمایا کہ زندگی صرف کھانے پینے کے لیے نہیں ہے (جیسا کہ حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے) ؎ آدمیت لحم و شحم و پوست نیست آدمیت جز رضائے دوست نیست آدمیت گوشت پوست کا نام نہیں۔ آدمیت اس کا نام ہے کہ اپنے مولیٰ اور خالق کو راضی کرلے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اَفَحَسِبۡتُمۡ اَنَّمَا خَلَقۡنٰکُمۡ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمۡ اِلَیۡنَا لَا تُرۡجَعُوۡنَ؎ کیا تم لوگوں نے گمان کر رکھا ہے کہ ہم نے تمہیں بے کار پیدا کیا ہے اور تم لوگ حساب کتاب کے لیے ہماری طرف لوٹنے والے نہیں ہو؟ یعنی ضرورتمہیں موت میرے پاس لائے گی اور ضرورتمہیں حساب کتاب دینا ہوگا ؎ ------------------------------