مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۱۴۱)ارشاد فرمایا کہ جو لوگ اللہ والوں سے مستغنی اور اپنے کو بے پروا کرتے ہیں وہ یا تو مَغۡضُوۡبٌ عَلَیۡہِمۡکے شکار ہوتے ہیں یا ضَالِّیْنَ کے کیوں کہ تین ہی لوگوں کا راستہ سورۂ فاتحہ میں بیان فرمایا گیا ہے:مُنْعَمْ عَلَیْھِمْ کا راستہ۔ مَغۡضُوۡبٌ عَلَیۡہِمۡ کا اور ضَالِّیۡنَ کا۔اس وجہ سے اللہ والوں سے استغنا نہایت خطرناک ہے۔ مُنْعَمْ عَلَیْھِمْ کون لوگ ہیں؟ جنہوں نے علمِ وحی کے موافق عمل کیا،وہ انبیاء اور صدیقین اور شہداء اور صالحین ہیں۔ اور جنہوں نے علم کے باوجود عمل نہیں کیا وہ مَغۡضُوۡب لوگ ہیں یعنی یہودی۔ اور جو علم ہی نہیں رکھتے وہ ضَالِّیۡنَ ہیں گمراہ ہیں، انہیں تو راستہ ہی نہیں معلوم یہ نصاریٰ ہیں۔ بس ہر آدمی کسی بزرگ اور شیخ متبعِ سنت کو اپنا بڑا بنالے فَسۡـَٔلُوۡۤا اَہۡلَ الذِّکۡرِ اِنۡ کُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ؎ جس فن میں کام کرنا ہے اس فن کے ماہرین کی تلاش ضروری ہے۔ ۱۴۲)ارشاد فرمایا کہ میں اس وقت ان طلبائے کرام حفظ و ناظرہ سے گزارش کرتا ہوں اگر آپ لوگوں کے سامنے چار قسم کے رجسٹر ہوں ایک میں شریروں کا نام ہو، دوسرے رجسٹر میں جو سب سے زیادہ شریر ہو ں اُن کا نام ہو اور اس میں شریروں کے گرو کا بھی نام ہو بلکہ گرو گھنٹال کا یعنی شیطان کا نام بھی ہو اور تیسرے رجسٹر میں نیک لوگوں کا نام ہو اور چوتھے رجسٹر میں جو سب سے زیادہ نیک لوگ ہوں ان کا نام درج ہو تو آپ لوگ اپنا نام کس رجسٹر میں لکھائیں گے؟ (بچوں نے جواب دیا کہ جس رجسٹر میں سب سے زیادہ اچھے لوگوں کا نام ہوگا ہم لوگ اس میں اپنا نام لکھانا پسند کرتے ہیں) اچھا بھائی! تو یہ بات معلوم ہوگئی کہ آپ لوگ چوتھےرجسٹر میں اپنا نام لکھانا پسند کریں گے۔ اب سنیےرسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَہٗ؎ ------------------------------