بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
’’الحمدﷲ رب العلمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سید المرسلین خاتم النبیین محمد واٰلہ واصحابہ اجمعین‘‘
قادیانی اژدھا مسمی غلام احمد قادیانی بمقام قادیان پیدا ہوا۔ سن شعور کو پہنچتے ہی اسے مبلغ پندرہ روپیہ ماہوار کی ملازمت کچہری سیالکوٹ نصیب ہوئی۔ اس قدر قلیل تنخواہ سے اس ایمان خوار اژدھا کا گذر بمشکل ہونے لگا۔ دن رات کی سوچ کے بعد لوگوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا منصوبہ جھٹ سوچ کر بذریعہ اشتہار اعلان کیا کہ وہ ایک کتاب بعنوان ’’براہین احمدیہ‘‘ طبع کرانے والا ہے۔ جس کی قیمت دس روپیہ پیشگی ہوگی۔ بھولے بھالے مسلمانوں نے خدمت اسلام سمجھتے ہوئے دھڑادھڑ منی آرڈر مرزاقادیانی کو بھیجنے شروع کئے۔ تھوڑے عرصہ میں مرزاقادیانی رئیس وقت ہوگئے۔ ان کا دماغ دولت بے پایاں سے لگا خرافاتیں سوچنے۔ آخر تائید ابلیسی بھی موئید ہوئی۔ رقم ہڑپ کرنے کے بعد مرزاقادیانی نے وقتاً فوقتاً مسلمانوں کے متاع ایمان پر ہاتھ صاف کرنا شروع کیا۔ چند ایک کاٹھ کے الو ہوا خواہ ہوگئے۔ ان کے بل بوتے اور گورنمنٹ برطانیہ کی امداد سے مرزاقادیانی نے جس قدر عمر بھر دعوے کئے ہیں وہ بحوالہ ضمیمہ پیش ناظرین ہیں۔ فیصلہ صاحب انصاف کے ہاتھ ہے کہ ایسا بیباک شخص کس طرح خداوپیغمبران خدا وہادیان دین کا بدخواہ ہے۔ والسلام!
نمبرشماردعویٰ مرزا
حوالہ جات از کتب مرزا
۱
میں محدث ہوں
توضیح المرام ص۱۸، خزائن ج۳ ص۶۰
۲
مجدد ہوں
حمامۃ البشریٰ ص۱۱۱، خزائن ج۷ ص۳۳۴
۳
مسیح موعود ہوں
ازالۃ الاوہام ص۶۸۶، خزائن ج۳ ص۴۷۰
۴
مثیل مسیح ہوں
مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۱
۵
مہدی ہوں
تذکرۃ الشہادتین ص۲، خزائن ج۲۰ ص۳
۶
ملہم ہوں
تریاق القلوب ص۶۸، خزائن ج۱۵ ص۲۸۳
۷
حارث موعود ہوں
ازالۃ الاوہام ص۷۹، خزائن ج۳ ص۱۴۱
۸
رجل فارسی ہوں
تحفہ گولڑویہ ص۱۸، خزائن ج۱۷ ص۱۱۵
۹
کرشن اوتار ہوں
لیکچر سیالکوٹ ص۳۳، خزائن ج۲۰ ص۲۲۸