نہ ہوتی۔ حضورﷺ کو جب کبھی کوئی بیماری ہوئی تو حضورﷺ بجائے کسی دوائی پینے کے صرف ایک دعاء پڑھ کر اور ہاتھ پر پھونک کر جسم پر پھیر لیا کرتے اور اﷲتعالیٰ صحت عطاء فرماتا۔ حضورﷺ نے مرض الموت میں جب کہ سخت سردرد اور شدید تپ تھی۔ دوائی کا پینا پسند نہ فرمایا۔ پھر مرزاقادیانی کا کسی مرض میں مشک وعنبر کھانا میں محمد ہونے کی دلیل ہے۔ یا خلاف محمد ہونے کی۔ مشک وعنبر کے علاوہ مرزاقادیانی نے ’’بادام روغن سر اور پیروں کی ہتھیلیوں پر بھی ملا اور پیا بھی۔‘‘
(خطوط امام بنام غلام ص۵)
کیا کوئی ثابت کرسکتا ہے کہ حضورﷺ نے بھی کبھی بادام روغن پیا تھا اور سراور پاؤں پر ملا تھا۔ پھر مرزاقادیانی نے انگریزی ادویات کا استعمال بھی کیا ہے۔ ان میں سے دو دوائیں زیادہ تر قابل ذکر ہیں۔
اوّل… ٹنکچر لونڈر۔ دوم… ٹانک وائن۔
ٹنکچر لونڈر ایک قسم کا عرق ہے۔ جس میں الکہل (ست شراب) کی آمیزش ننانوے فیصدی ہوتی ہے۔ اس کے پینے سے دل کو فرحت سرور حاصل ہوتا ہے۔ ٹانک وائن بھی ایک انگریزی دوائی ہے۔ اس کے لفظی معنی سن کر ہی اس کی اصلیت معلوم ہوجائے گی۔
ٹانک ’’مقوی‘‘ وائن ’’انگوری شراب‘‘۔ مرزاقادیانی کے خط نمبر۱۹ کے اس فقرہ سے ’’انگریزی دوکان سے ایک روپیہ کا ٹنکچر لونڈر جو ایک سرخ رنگ عرق ہے۔‘‘ (خطوط امام بنام غلام ص۶) ثابت ہوتا ہے کہ قبل ازیں بھی مرزاقادیانی اس عرق کو منگواچکے ہوئے ہیں۔ اگر پہلی دفعہ منگواتے تو کیا خبر تھی کہ اس کا رنگ وغیرہ کیسا ہے اور کیا چیز ہے۔
اسی طرح خط نمبر۱۲ کے فقرہ ’’ایک بوتل ٹانک وائن کی پلومر کی دکان سے خرید دیں۔ مگر ٹانک وائن چاہئے۔ اس کا لحاظ رہے۔‘‘ (خطوط امام بنام غلام ص۵) سے ثابت ہوتا ہے کہ اس سے پہلے بھی مرزاقادیانی ٹانک وائن منگواچکے ہوئے ہیں اور اس کو اچھی طرح جانتے پہچانتے ہیں۔ بلکہ یہ بھی جانتے ہیں کہ انگریزی دکان ای پلومر اینڈ کو لاہور سے دستیاب ہوتی ہے۔
پس مشک وعنبر کھانے والا، بادام روغن کی مالش کرنے والا اور پینے والا ٹنکچر لونڈر اور ٹانک وائن استعمال کرنے والا شخص اگر یہ دعویٰ کرے کہ: ’’من فرّق بینی وبین المصطفیٰ فما عرفنی ومارای‘‘ تو اس سے بڑھ کر جناب سیدالمرسلین، محبوب رب العالمینﷺ کی شان والا شان میں گستاخی اور بے ادبی کی مثال دنیا میں اور کیا ہوسکتی ہے؟