خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
بن گیا… یوں کہنے لگا … کہ میرا کام کوڑے سے بنا… یہ اس کی آواز لگانے لگا … انسانوں کی جتنی آوازیں ہیں …وہ آنکھوں دیکھی کے اعتبار سے ہے…اور نبی جس کی آواز لگاتے ہیں وہ بن دیکھی کے اعتبار سے ہے اسی کو کہتے ہیں مغیبات…بن دیکھے اللہ کو مانو …… اور ایسا مانو جیسا وہ ہے۔ اللہ کو مانو اور ایسا مانو جیسا وہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ کو مانو رزاق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی قدرت کے ساتھ اللہ کو مانو حکیم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی قدرت کے ساتھ اللہ کو مانو محی وممیت ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی قدرت کے ساتھ اللہ کو مانو معزومذل ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی قدرت کے ساتھ اللہ کو مانو قادر مطلق ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی قدرت کے ساتھ ’’آمنت باللّٰہ کما ھوباسمائہ وصفاتہ‘‘، کہ اللہ کو ماننا اس کی ذات و صفات میں ایسا جیسا وہ ہے …… بغیر کسی سبب …… اور کسی شکل کی محتا جگی کے۔ اب انبیاء علیھم الصلوۃ والتسلیمات نے جو آواز لگائی وہ خالص اللہ سے ہونے کی اور انسانوں کی جتنی آوازیں ہیں وہ ساری مخلوقات سے ہونے کی آوازیں ہیں مخلوق کیا ہے؟ کہ ہر مخلوق اپنے وجود میں اللہ کی محتاج…… بغیر اللہ کی مرضی کے وجود میںنہیں آسکتی اور پھر وجود میں آنے کے بعد اپنی بقا میں اللہ کی محتاج، اور بقاکے ساتھ اس کے اپنے اندر کی جو تاثیر اللہ نے رکھی ہے۔ آگ میں جلانے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پانی میں پیاس بجھانے کی