خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اخذمال ھذا… اس کو تھپّڑ مارا تھا…………اس کو گالی دی تھی اس کا خون بہایا تھا……… اس کا مال دبایا تھا اس کو برا بھلا کہا تھا………اس کی آبروریزی کی تھی سب مطالبے والے کھڑے ہوجائیں گے، تو ان سب سے کہا جائے گا کہ اس کی نیکی میں سے تمہارا جی چاہے لے لو، وہ لے کے جائیں گے، اور مطالبے والے باقی رہیں گے، اب اس کے پاس کچھ دینے کو نہ ہوگا پھر ان سب کے گناہ اس پر لادے جائیں گے اور جہنم کے حوالہ کردیا جائے گا…………یہ مفلس و قلاش ہے، یہ مفلس و قلاش ہے جس کی اپنی تمام طاعتیں……تمام عبادتیں تمام ریاضتیں ………… تمام مجاہدے اور تمام خیر اور نیکیوں کے ڈھیر…… ختم ہو کر دوسروں کی معصتیں دوسروں کے پاپ دوسروں کے گناہ اس پر ڈالے جائیں گے ، اور ان کی وجہ سے یہ الٹا منہ گھسیٹ کر جہنم میں ڈالا جائے گا ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کا مفلس یہ ہے تو عرض میں نے کیا میرے دوستو! بزرگو! کہ انسانی زندگی کے یہ دونوں شعبے معاشرت و معاملات بے شک ارکان اسلام میں نہیں ہے، مگر ان کی اہمیت اس سے کچھ کم نہیں ہے۔