خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
پتہ نہیں کتنے ڈیکوریشن ہوتے رہتے ہیں صبح سے شام تک ایسے ہی دل ہے دل، دل کا ڈیکوریشن! دل کی زینت، دل کی خوبصورتی … ایمان سے مزین کردے۔ عرض میں یہ کررہا تھا کہ یہ بنی اسرائیل حالات سے بہت متاثر ہوتے تھے، موسیٰ کے پاس آتے، ایمان کی، آخرت کی، جنت کی، دوزخ کی باتیں، تو کہتے … بے شک، بے شک ۔ اور جب فرعون کے ماحول میں جاتے توکہتے ہاں بھئی …لیکن … چونکہ ذراسا، فرعون سے بہت متاثر تھے، اب اللہ اپنا تعارف کراتے ہیں کہ تم نے ہم کو سمجھا کیا ہے سنو ہم تمہیں نبی کے راستے سے اپنا تعارف کراتے ہیں، اللہ نے موسیٰ سے کہا ، موسیٰ مارو ڈانڈا پتھر پر، مارا ڈنڈا پتھر پر، پتھر پھٹا، اس میں سے ایک پتھر نکلا، فرمایا ایک اور مارو اس پر، اس پتھر کے بچے پر ڈنڈا مروایا … پتھر کا ہی بچہ ہوانا … وہ بھی پھٹا، اس میں سے ایک چڑیا نکلی، اس چڑیا کے منہ میں ہراپتا، حیران و ششدر … ساری دنیا کی سائنس یہ کہتی ہے کہ پتے کی ہریالی بغیر روشنی پانی کے نہیں رہ سکتی، ہریالی کے لئے روشنی اور پانی ضروری ہے، اور پھر بھلا پتھر کتنا سخت؟ اور پتھر میں پتھر، جہاں نہ سورج کی شعاع جاتی ہے نہ پانی کی بوند … وہاں چڑیا زندہ ہے اور اس کی چونچ میں ہرا پتہ ہے۔ اے لوگو! اے بنی اسرائیل! اللہ کو پہچانو وہ ایسی قدرت والا ہے جہاں زندگی کا کوئی سبب نہ ہو وہاں زندہ درست رکھ کر بتا سکتا ہے۔ یُحْیِیْ َویُمِیْتُ اس اللہ کو پہنچانو جس کو چاہے زندگی دے، جس کو چاہے موت کے گھاٹ