مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
کو امیرِ سفر تجویز کردیں) خواہ خود ہمراہ تشریف لے جاویں اور وہاں حسبِ ہدایات مقامی اصلاح کی جدوجہد کریں۔ لوگوں کو پہلے گھریلو اصلاح کی طرف متوجّہ کریں اس کے بعد مقامی اصلاح کی طرف،اور مقامی اصلاح کے سلسلے میں کام سیکھنے کی اہمیت کو بیان کیا جاوے اور مقامی یا قریب کی مجلس دعوۃ الحق سے کام سیکھنے کی ترغیب دیں۔ ۲)سفر میں جانے سے قبل رسالہ ’’آداب السّفر ‘‘ کا مطالعہ مناسب ہے یا ہمراہ رکھیں۔ اسی طرح رسالہ ’’ادعیۂ ماثورہ‘‘ ساتھ رکھیں۔ اور مسنون دعائیں وقت و موقع پر پڑھنے کا اہتمام رکھیں۔ ۳)چلنے پھرنے ، سونے جاگنے، کھانے پینے وغیرہ کے جملہ حالات میں سنّت کی رعایت کا اہتمام کریں۔ ’’گلزارِ سنت ‘‘کو ساتھ رکھیں، اس سے بڑی اعانت ملے گی۔ سفر میں مشق کرنا سہل ہے۔ اس سے ان شاء اللہ تعالیٰ دوام کی توفیق ہوگی۔ ۴)سفر میں حسب ذیل باتوں کا بڑا خیال رکھیں: زیادہ بات چیت سے اجتناب کریں۔ ہنسی مذاق سفر میں بالکل نہ کریں۔ اپنے عمل و برتاؤ سے یہ ظاہر نہ ہونے دیں کہ ہم غافلانہ زندگی گزار رہے ہیں۔ زیادہ وقت ذکر اللہ، مطالعہ یا سکوت میں صَرف کریں۔ ضروری مسائل دریافت کرنے میں مضایقہ نہیں۔ امیرِ سفر کی اطاعت دل سے کریں خودرائی سے ہر گز کام نہ کریں۔ کوئی بات مشورہ و اصلاح کی ذہن میں آوے تو امیرِ سفر پر ادب سے ظاہر کریں۔ اس کے قبول کرنے پر اصرار نہ کریں، اگر وہ قبول کرے تو فبہا ورنہ اس کی ہدایت کو قابلِ عمل بنادیں اور اپنی رائے میں کوئی سقم یا کوتاہی تصوّر کریں۔ مناظرے کے لیے ہر گز تیار نہ ہوں۔ بالفرض ایسا اختلافِ رائے ہو جس میں جواز و عدمِ جواز کی صورت نکلتی ہو تو اس معاملے میں شرکت نہ کرے مگر دوسروں پر اعتراض بھی نہ کریں۔ پھر سفر کے بعد کسی محقق عالم سے رجوع کرکے ان کے جواب کے موافق عمل درآمد کیاجاوے۔ ریل، موٹر میں استحقاق سے زیادہ جگہ نہ لیں۔ قوانینِ محکمہ کا لحاظ رکھیں۔ مسافروں کو آنے سے نہ روکیں بلکہ حتّی الامکان ان کے آرام و راحت کی کوشش کریں۔نماز کو حتی الامکان جماعت سے نہایت سکون کے ساتھ ادا کرنے کا عزم رکھیں۔