مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
شاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں آنے جانے لگے عمل کی توفیق ہوگئی۔دیہات سے آٹھ میل پیدل جاکر ایک بڑے قصبے میں جمعہ پڑھنے لگے۔حضرت شیخ الحدیث صاحب نے ان کو خلافت بھی عطا فرمائی اور اپنا جُبّہ بھی عنایت فرمایا۔اسی طرح خشیت اور تزکیۂ نفس نہ ہونے سے عالم ہوتے ہوئے چچی، ممانی سے پردہ نہیں اور چچا زاد، ماموں زاد، پھوپھی زاد بہنوں سے پردہ کرنے کی توفیق نہیں ہوتی، اپنی بیوی کی بہن سے بھی پردہ کی توفیق نہیں ہوتی،اپنے بھائیوں سے بھی پردہ نہیں کراتے ۔ جب تکاللہ تعالیٰ کی خشیت اور محبت دل میں نہ ہو اپنے علم پر عمل کی توفیق بھی نہیں ہوتی۔علم تو روشنی ہے مگر صرف روشنی سے عمل کی توفیق کہاں ہوتی ہے؟اس مثال سے سمجھیے: روشنی ہے سیب نظر آرہا ہے کہ الماری میں رکھا ہوا ہے ڈاکٹر نے کھانے کے لیے بتایا بھی ہے مگر بیماری سے کمزوری شدید ہے بستر سے اٹھا نہیں جاتا، تو سیب کا علم ہے روشنی ہے مگر سیب کھانے سے محروم ہے۔یہی مثال اس عالم کی ہے جس کے پاس علم ہے مگر دل میں کمزوری ہے عمل کی قوت نہیں ہے۔جس طرح ڈاکٹر کے علاج سے اگر طاقت آجاوے تو وہ سیب اٹھ کر کھاسکتا ہے اسی طرح اللہ والے جو روحانی ڈاکٹر ہیں،ان کی صحبت اور تدبیر و علاج سے جب دل میں قوت آجاوے گی تو عمل ہونے لگتا ہے۔بعض مساجد میں پورب پچھم استنجا خانے بنے ہوئے تھے اور ہمت تڑوانے کی نہ ہوئی تھی جب کہ وہاں مرکزی حیثیت تھی۔ روک ٹوک کی عادت کہنے سننے کی عادت ختم ہورہی ہے۔ جب گزارش کیا کچھ ہی دن بعد معلوم کیا گیا تو استنجا خانے درست کرادیے گئے۔ اسی طرح ایک ادارے میں طلباء کا مسجد میں دارالاقامہ بھی تھا، رات کو مسجد ہی میں رہتے تھے۔ جب توجہ دلائی گئی کہ یہ تو ناجائز ہے۔نیز طلباء کو مسجد ہی میں قرآنِ پاک کا درس دیا جارہا تھا اس پر توجہ دلائی گئی کہ اُجرت کے ساتھ تعلیمِ قرآن مسجد میں ناجائز ہے۔ نیز چھوٹے بچوں اور پاگلوں سے تو مساجد کو بچانے کا حکم حدیثِ پاک میں آیا ہے تو فوراً مہتمم صاحب کو توفیق ہوئی اور مسجد کے باہر بچوں کے لیے دارالاقامہ اور درس گا ہوں کا انتظام کیا گیا۔ اسی طرح کچی پیاز کھاکر آنا تو مساجد میں منع مگر مساجد میں پینٹ بدبو دار کرانے سے احتیاط نہیں کرتے ہیں۔ منکرات پر روک