مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۲۴۴۔ ارشاد فرمایا کہ ؎ جو پتھر پہ پانی پڑے متصل تو بے شبہ گھس جائے پتھر کا سِل مسلسل نکیر و نصیحت سے ان شاء اللہ نفع ضرور ہوتا ہے۔ ۲۴۵۔ ارشاد فرمایا کہ دُعا میں جہر تعلیماً اور تذکیراً جائز ہے،لیکن جب تعلیم ہوجاوے تو بدون ضرورت جہر مکروہ ہے۔ عالمگیری میں تصریح موجود ہے۔ ۲۴۶۔ ارشاد فرمایا کہ جو دین کو آگے رکھے گا اور خود کو پیچھے رکھے گا تو کسی خادمِ دین سے تقابل و تفاضل کی صورت اختیار نہ کرے گا صرف تعارف پر اکتفا کرے گا، اور تعارفِ جائز پر اکتفا ہوگا نہ کہ تقابل و تفاضل پر، جو ممنوع ہے۔ ۲۴۷۔ ارشاد فرمایا کہ (۱)تلاوت کے وقت یہ نیت کرے کہ اللہ تعالیٰ خوش ہوں گے اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہمارا کلام ہم کو سناؤ دیکھیں کیسا پڑھتے ہو۔ (۲)یہ بھی سوچے کہ ہمارے دل سے زنگ دور ہورہا ہے جیسا کہ حدیثِ پاک میں وارد ہے۔ (۳)اللہ تعالیٰ کی محبت میں ترقی ہورہی ہے۔ (۴)اللہ تعالیٰ کا نور ان حروف کے واسطوں سے میرے قلب میں آرہا ہے۔(۵)ہر حرف پر دس نیکی مل رہی ہے اور ایک پارے کے حروف کو شمار کرنے سے ایک لاکھ نیکی بنتی ہے، لہٰذا اگر ایک پارہ تلاوت کرلیا تو ایک لاکھ نیکی جمع ہوگئی۔(۶) تلاوت کو اس کے حقوق کے ساتھ ادا کیا جاوے تو اہل اللہ ہوجاوے گا۔ اہل القرآن کو حدیث میں اہل اللہ کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔ ۲۴۸۔ ارشاد فرمایا کہاگر درود شریف کم از کم تین سو مرتبہ روز پڑھ لیا جاوے تو بڑی برکتیں حاصل ہوں گی اور بہت نور قلب میں پیدا ہوگا۔ اور ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے پر دس نیکی کا ملنا، دس گناہ کا معاف ہونا، دس درجہ بلند ہونا حدیثِ پاک میں موعود ہے۔