مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ ملفوظاتِ حضرتِ اقدس مرشدنا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم والطافہم مرتبہ احقر محمد اختر عفااللہ عنہ ۱) ارشاد فرمایا کہ جب وعظ کا اعلان دس منٹ کا ہو تو دس منٹ پر وعظ کو ختم کردینا چاہیے۔ کیوں کہ یہ اعلان بھی ایک عہد اور وعدہ ہے۔ بعض لوگ مختصر وقت سمجھ کر شرکت کرلیتے ہیں اور دس منٹ بعد ان کو کوئی ضروری کام ہوتا ہے اب اگر وعظ طویل ہوا تو مجمع سے اُٹھتے ہوئے شرم محسوس کرکے بیٹھے رہ جاتے ہیں اور دوبارہ جب اس کا اعلان سُنتے ہیں تو سمجھ جاتے ہیں کہ یہ محض زبانی اعلان ہے عمل اس کے خلاف ہوگا۔ اس سے اہلِ علم کے وقار کو نقصان پہنچتا ہے اور ان کے ساتھ قول و فعل میں تطابق کا حُسنِ ظن قائم نہیں رہتا۔ البتہ دس منٹ کے بعد دُعا مانگ کر وعظ ختم کرنے کے بعد بھی لوگ شوق ظاہر کریں تو پھر مضمون کو طویل کیا جاسکتا ہے جب تک وہ شوق سے بیٹھیں۔ ۲) ارشاد فرمایا کہ دُعا میں دونوں ہاتھوں کو سینے کے سامنے ہونا چاہیے اور دونوں ہتھیلیوں میں تھوڑا سا فصل ہونا چاہیے۔ فتاویٰ عالمگیری میں اس کی تصریح موجود ہے۔ ۳) مزاحاً ارشاد فرمایا کہ جو لوگ ضالین کو دالین پڑھتے ہیں پلاؤ چھوڑ کر دال کھاتے ہیں۔ دال کے حروف ۱بجد ۴ ہیں اور ضاد کے ۸۰۰ ہیں ایک دم سے ۷۹۶ درجہ کم ہوجاتے ہیں۔تفسیر ’’ابنِ کثیر‘‘میں ضاد کو مشابہ ظا لکھا ہے۔کسی ماہرِ فن سے مشق کرنی چاہیے۔ ۴) ارشاد فرمایا کہ جب فقہاء تلاوتِ قرآنِ پاک کو جہر سے اس وقت منع کرتے ہیں جب وہاں کوئی نماز نفل پڑھ رہا ہو تو فرض نماز کے بعد جو لوگ مسبوق