مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۵) جس چیز میں سب اُنگلیاں نہ لگانی پڑیں اس کو تین اُنگلیوں سے کھانا۔ ۶) کھانے کے بعد اُنگلیاں چاٹ لینا۔ ۷) پیالہ یا پلیٹ جس میں کھایا ہو خوب صاف کرلینا۔ ۸) اگر ہاتھ سے لقمہ گرجاوے تو اُٹھاکر صاف کرکے کھالینا۔ (یہ سرکاری نعمت ہے۔ جب نہیں ملتی تب قدر معلوم ہوتی ہے۔ تکبر نہ کرنا چاہیے۔) ۹ ( اگر سالن میں مکھی گر پڑے تو غوطہ دے کر پھینک دیا جائے (بشرطیکہ سالن بہت تیز گرم نہ ہو کہ اس کا اثر اس میں داخل ہوجائے جیسے تیز گرم چائے) کیوں کہ مکھی کے ایک بازو میں بیماری ہے اور دوسرے میں شفا ہے، پہلے زہریلے بازو کو ڈالتی ہے دوسرے بازو سے اس کا تدارک ہوجائے گا۔ ۱۰) کھانا تواضع کے ساتھ کھانا، تکیہ لگاکر نہ کھانا۔ ۱۱) اگر کھانا کم ہے اور آدمی زیادہ ہیں تو سب مل کر آدھا آدھا پیٹ کھالینا۔ یہ نہیں کہ کوئی تو سیر ہوکر کھالے اور کوئی پیٹ کو پیٹتا پھرے۔ ۱۲)کھجور،مٹھائی،انگور وغیرہ اگر کئی آدمی مل کر کھائیں تو ہر شخص ایک ایک دانہ اُٹھائے، دو دو ایک دم سے لینا بے تمیزی اور حرص کی دلیل ہے۔ ۱۳) پیاز، لہسن خام یا کوئی بدبو دار چیز کھاکر مسجد میں یا مجمع میں نہ جاوے لوگوں کو تکلیف ہوگی۔ ۱۴) کھانا سب کو مل کر کھانا۔ اس سے برکت ہوتی ہے۔ ۱۵) کھانا کھاچکنے کے بعد دستر خوان اُٹھنے سے پہلے سب کا اُٹھ جانا خلافِ ادب ہے۔ ۱۶) اگر پہلے کھاچکے تو بھی دستر خوان پر بیٹھا رہے اور دوسرے ساتھی کا ساتھ دے تاکہ شرمندہ ہوکر بھوکا رہنے کے باوجود بھی نہ چھوڑ دے۔ ۱۷) دستر خوان پر کھانا لگنے سے پہلے کھانے والوں کا بیٹھ جانا تاکہ کھانا انتظار نہ کرے کھانے والے سرکاری نعمت کا انتظار کریں۔ ۱۸) کھانے کے بعد رزّاقِ حقیقی کا شکر ادا کریں اور یہ دُعا پڑھیں: