مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۴) اگر سوتے وقت نیند نہ آئے تو یہ دُعا پڑھیں: اَللّٰھُمَّ غَارَتِ النُّجُوْمُ وَھَدَأَتِ الْعُیُوْنُ وَاَنْتَ حَیٌّ قَیُّوْمٌ لَّاتَاْخُذُکَ سِنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ اَھْدِیْٔ لَیْلِیْ وَاَنِمْ عَیْنِیْ؎ اے اللہ! ستارے دور چلے گئے اور آنکھوں نے آرام لیا اور تو زندہ ہے اور قائم رکھنے والا ہے۔ تجھے نہ نیند آتی ہے نہ اُونگھ۔ اے زندہ حقیقی اور قائم رکھنے والے! اس رات کو مجھے آرام دے اور میری آنکھ کو سلادے۔ ۵) جاگنے پر دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے آنکھوں کو مل لینا کہ خمار نیند کا دور ہوجائے پھر یہ دُعا پڑھے: اَلْحَمْدُلِلہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَااَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ؎ سب تعریفیں خدا ہی کے لیے ہیں جس نے ہمیں مار کر زندگی بخشی اور ہم کو اسی کی طرف اُٹھ کر جانا ہے۔ نیند کو موت سے تشبیہ دی گئی ہے،ایک روایت میں نیند کو موت کا بھائی فرمایا گیا ہے،کیوں کہ سوجانے کے بعد آدمی اپنے بال بچوں اور مال و دولت اور سلطنت اور تمام کائنات سے اسی طرح بے خبر ہوجاتا ہے جس طرح کہ موت کے بعد بے خبر ہوجاتا ہے ؎ شب ز دولت بے خبر سلطانیاں شب ز زنداں بے خبر زندانیاں رومی رحمۃ اللہ علیہ رات کو سلاطین اپنے ملک و دولت سے بے خبر ہوجاتے ہیں اور قیدی لوگ قید خانے کے دُکھ اور تکلیف سے بے خبر ہوجاتے ہیں۔ جاگنے پر جس دُعا کی تعلیم ہے اس کے مضمون سے ہر شب قیامت کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔ ۶) جوتا پہننے میں سیدھے پیر سے ابتدا کرنا۔ ------------------------------