مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
تیسرے روز یا چوتھے روز یا ہفتہ وار اپنے محلّے یا بستی میں گشت کریں۔ مسجد کے قریب سے سلسلہ شروع کریں یا باوجاہت حضرات سے جیسی مقامی مصلحت ہو اس گشت میں ’’اشرف الخطاب‘‘ کی ہدایت کے موافق گفتگو کریں۔ اور گفتگو کرنے والے ’’اشرف النصائح‘‘کی ہدایت کو بوقتِ گفتگو مستحضر رکھیں۔ جس کو کلمہ یاد نہ نکلے دو ایک دفعہ کہلاکر کسی مستعد و صالح شخص کے سپرد کردیں کہ وہ کلمہ مع معنیٰ یاد کرادیں۔ اسی وقت خواہ دوسرے اوقات میں۔ گفتگو میں ایسا طرز نہ ہو جس سے مخاطب کو شرمندگی یا اس کی تحقیر ہو۔ حتی الامکان اس کی رعایت کرے۔ ۲)کسی وقت محلّہ یا بستی کی مسجد میں یا جہاں لوگ جمع ہوسکیں دینی کتابیں سُنانے کا انتظام کریں۔ مثلاً حیات المسلمین، گلزارِسنت، حکایاتِ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم، اغلاط العوام، اصلاح الرسوم، حقوق الاسلام، قصد السبیل یا تسہیل قصد السبیل، خط امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ ، دعوت التبلیغ ، تبلیغِ دین اور ملفوظات و مواعظ (تسہیل شدہ) حضرت حکیم الامت مجدّدِ اعظم مولانا تھانوی نوّراللہ مرقدہٗ۔نیز اس وقت میں کلمہ، نماز اور کلامِ مجید جن کا صحیح نہ ہو ان کو صحیح کرادیں۔ اگر یہ کتابیں یا اور دینی مفید کتابیں جو مل سکیں مسجد میں یا کسی ایسی جگہ جہاں لوگ مطالعہ کرسکیں، رکھی جائیں تو بہت نفع کی اُمید ہے۔ اس نفع کا تجربہ ہوچکا ہے۔ ۳) ہر ہفتہ مسجدیا محلّہ میں کسی ایسی جگہ جہاں لوگ جمع ہوسکیں، وعظ کا انتظام کیا جائے۔ اگر ہر ہفتہ نظم نہ ہوسکے تو جب بھی انتظام ہوسکے کریں اس میں سُستی نہ کریں (اس کے متعلق ضروری ہدایات ’’گھریلو اصلاح‘‘ میں ملاحظہ کی جاویں)وعظ میں مستورات کے لیے انتظام ضرور رکھیں۔ ۴) اہلِ دیہات ہر مہینے ورنہ دوسرے تیسرے مہینے وعظ کا انتظام کریں۔ سرمایہ کی فراہمی ’’گھریلو اصلاح‘‘کی مذکورۂ بالا ہدایات کے مطابق کریں۔ ایک سہل صورت یہ بھی ہے کہ فصل پر پیداوار کی کوئی مقدار خوش دلی سے نکال کر اس کی رقم جمع کرلیں۔ ۵) (الف) محلّے یا بستی میں مکتب قائم کیے جاویں، اور جب قائم کرنا چاہیں تو مقامی یا