مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ان مسائلِ مذکورہ کے پیشِ نظر مساجد کی منتظمہ کو اس کا خاص اہتمام کرنا چاہیے کہ امام اور مؤذن صلحاء کی وضع قطع سے آراستہ ہوں۔ تشریح نمبر 8،9 ،10: غیر مسافر اور معتکف کو مسجد میں سونے دینا۔ یہاں پر مساجد کے اور آدابِ ضروریہ بھی نقل کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے: مسئلہ نمبر1 :سوائے مسافر اور معتکف کے کسی کا مسجد میں سونا ناجائز ہے۔ مسئلہ نمبر2:مسجد کے در و دیوار کو منقش کرنا اگر اپنے خاص مال سے ہو تو مضایقہ نہیں مگر محراب اور محراب والی دیوار پر مکروہ ہے، اور اگر مسجد کی آمدنی سے ہو تو ناجائز ہے۔ مسئلہ نمبر3 :جس پر غسل واجب ہو اور حائضہ عورت کو مسجد میں داخل ہونا گناہ ہے۔ مسئلہ نمبر 4 :مسجد کے اندر خرید و فروخت کرنا مکروہِ تحریمی ہے۔ مسئلہ نمبر5 :مسجد کے اندر تھوکنا یا ناک صاف کرنا بہت بُری بات ہے، اگر شدید ضرورت ہو تو رومال یا کپڑے میں رکھ دے۔ مسئلہ نمبر 6 :مسجد کے اندر وضو یا کلّی کرنا مکروہِ تحریمی ہے۔ مسئلہ نمبر 7 : مسجد کو راستہ قرار دینا جائز نہیں الّا بضرورتِ شدیدہ کبھی نکل جانا۔ مسئلہ نمبر8:مسجد میں کسی پیشہ ور کو پیشہ کرنا جائز نہیں، حتیّٰ کہ تنخواہ لے کر قرآن پڑھانا بھی پیشے میں شامل ہے اس لیے مسجد سے الگ پڑھانا چاہیے۔ مسئلہ نمبر9:کچی پیاز یا لہسن یا کوئی بدبودار چیز کھاکر آنا ناجائز ہے۔ اسی طرح مٹی کا تیل جلانا یا ماچس (دیا سلائی) استعمال کرنا یا پینٹ کرنا ہر بدبو ناجائز ہے۔ مسئلہ نمبر10:اگر کسی کے پیر میں مٹی لگ جائے تو مسجد کی دیوار یا ستون سے پونچھنا مکروہ ہے۔ مسئلہ نمبر11:مسجد کی چھت پر پیشاب یا پائخانہ یا جماع کرنا ایسا ہی ہے جیسے مسجد کے اندر۔ مسئلہ نمبر12:مسجد میں تلاوت اس وقت بلند آواز سے نہ کرنا چاہیے جب کوئی نفل نماز میں مشغول ہو۔