ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
کہتا ہوں اور آپ کے درد کی قدر کرتا ہوں اور اس کے لئے میں یہاں تک تیار ہوں کہ مدرسہ دیوبند کو اسی موجودہ حالت پر رکھتے ہوئے اور جا کام وہاں پر ہو رہا ہے اس کا تحفظ کرتے ہوئے مشورہ دیتا ہوں آپ انگریزی تعلیم کے متعلق یہاں پر تھانہ بھون میں انتظام کر دیجئے میں ہر کام اپنی نگرانی میں رکھو گا اور مدرسین کا انتخاب وغیرہ اپنی رائے سے کروں گا طلباء کی نگرانی اور انکے متعلق اصول و قواعد میں خود منضبط کروں گا ـ یہ سب سے بہتر اور آسان صورت ہے جو میں نے بیان کی یہاں پر نہایت سہولت سے مکان کا بھی طلباء کی سکونت اور خورد و نوش کا بھی انتظام ہو جاوے گا جدید تعمیر کے انتظام کی فوری ضرورت نہ ہوگی اہل علم میں اور انجام دے سکتے ہیں اور اس طریق کار میں کسی گڑبڑ کا بھی اندیشہ نہیں غرض جملہ امور متعلقہ تعلیم و نگرانی کا کافی انتظام ہو جائے گا آپ کے ذمہ محض مالی اعانت کا بار رہے گا اس کا انتظام آپ کیجئے یہ ہمارے ذمہ نہیں پھر دیکھئے انشاءاللہ تعالی کیسے مبلغ پیدا ہوتے ہیں اس مشورہ کے سن لینے کے بعد اگر آپ کے ذہن میں کوئی مفید مشورہ اس کے علاوہ ہو وہ فرمایئے عرض کیا کہ اس جز کے متعلق تو عرض کرنے کی کوئی گنجائش ہی حضرت نے نہیں رکھی نہایت جامع اور مختصر مشورہ میں سب ہی کچھ بیان فرمایا اور میری جو رائے تھی اس میں واقعی خلط منحث کا اندیشہ تھا جو سابقہ تعلیم عربی میں بھی گڑبڑ کر دیتا اور طلبہ کا باہر جو کر تعلیم پانا بھی اس خطرہ سے خالی نہ ہوگا جو حضرت والا نے بیان فرمایا بس یہ ہی مفید مشورہ ہے جو حضرت والا نے فرمایا میں انشاءاللہ تعالی اس کا انتظام کروں گا فرمایا اب آپ انتظام فرمائیں یا نہ جرمائیں مجھ کو انتظار نہ ہوگا اس لئے کہ جو چیز میرے اختیار سے خارج ہے اس کا میں کیوں انتظار کروں اور کیوں فکر کروں آپ جانیں آپ نے مشورہ دیا مسلمان کی فلاح اور بہبود کو جی چاہتا ہے میں نے طریق کار بیان کر دیا ـ ( تیسرے اور چوتھے سوال کا جواب ) اسکے متعلق یہ عرض ہے کہ اس کے لئے ایک کام کرنے والی جماعت کی ضرورت ہے جو محرک ہو اور عمل کرائے اس میں مسائل شرعیہ اور حدود کا تحفظ کرتے ہوئے تحریک کرنا چاہیئے ایسا نہ ہو جیسا کہ زمانہ تحریک خلافت میں ہڑبونگ مچا تھا کہ حلال کو حرام اور حرام کو حلال کرنے کو تیار ہو گئے تھے ایسا کرنے کی بے برکتی بھی دیکھ لی مفتیوں نے فتویٰ دیا کہ ولائیتی کپڑا پہننا حرام ہے اب وہی خود اس کو استعمال کر رہے ہیں کل تو حرام تھا آج حلال ہو گیا کیا لغو حرکت ہے ایسی گڑبڑ ہرگز منزل مقصود تک نہیں پہنچا سکتی اب رہا یہ کہ علماء اس کی تحریک کریں یہ