ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
آزاد ہوں گے مگر میں نے ایک کتاب دیکھی حیات حافظ اس میں ان کی سوانح ہے اس سے معلوم ہوا کہ مفسر ہیں کشاف کے محشی ہیں طلبہ تفسیر پڑھنے ان کے پاس آتے تھے عالمانہ وضع میں رہتے تھے دیوان میں بہت سے مسائل ہیں اصولیہ کلامیہ ـ ایک مولوی صاحب ان کے معتقد نہیں تھے میں نے بھی معتقد بنانے کا اہتمام نہیں کیا کیونکہ کسی امتی کا معتقد ہونا فرض و واجب نہیں ان کو ان کے حال پر چھوڑو اسی طرح رہنے دو اہتمام تو ضروری چیز کا کرنا چاہئے البتہ گستاخی کرنا برا ہے ـ بزرگوں کی سادہ باتوں میں اثر ہونا ( ملفوظ 521 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگوں کی معمولی باتوں میں بھی برکت ہوتی ہے حتی کہ کھانے پینے کی چیزوں کا ذکر بھی کریں تو اس میں بھی ایک خاص برکت ہوتی ہے علاوہ برکت کے اس میں کشش بھی ہوتی ہے حضرت غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ کے صاحبزادے پڑھ کر آئے وعظ کہا بہت زور لگایا سامعین پر کچھ بھی اثر نہ ہوا اسکے بعد حضرت ممبر پر بیٹھے اور کچھ بیان بھی نہیں کیا صرف یہی فرمایا کہ رات ہم نے سحری کے لئے دودھ رکھا تھا لیکن بلی پی گئی حق جل علاشانہ کا ارادہ غالب رہتا ہے توحید کا بیان کرنا مقصود تھا یہ کہنا تھا کہ تمام مجلس لوٹ پوٹ ہو گئی تڑپ گئی اب بتلایئے کون سا ایسا عالی مضمون تھا ان حضرات کے اقوال افعال سب میں نور ہوتا ہے ـ بزرگوں کے ساتھ تعلق رنگ لاتا ہے اور بزرگوں کے موہم کلمات ( ملفوظ 522 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان حضرات کا تعلق رنگ لائے خالی نہیں جاتا حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے ایک مرید تھے منشی تجمل حسین یہ دنیا دار تھے اور ان کے ایک بھائی تھے منشی عبدالباسط یہ نقشبندی شیخ تھے وہ اپنے بھائی سے کہتے مجھے بھی بیعت کر لو جواب دیتے کہ حضرت حاجی صاحب کا تعلق کافی ہے باقی میں ہی کچھ نہ کروں یہ میری کوتاہی ہے منشی تجمل حسین کی موت کا وقت آیا سکرات کی حالت میں کلمہ کی تلقین کی جاتی تھی مگر ان کو ہوش نہ تھا منشی عبدالباسط عین اس وقت کہنے لگے کہ کہاں ہے وہ حضرت حاجی صاحب کا تعلق اب کیسی سختی ہو رہی ہے سخت تکلیف کا وقت تھا مگر آنکھ کھول دی آیت پڑھی ـ یٰلیت قومی یعلمون بما غفر لی ربی وجعلنی من المکرمین حضرت حاجی صاحب کے بعض خدام نے کہا دیکھا حضرت کا تعلق ـ دوسروں کے متعلق کوئی فیصلہ کرنا غلطی ہے نہ معلوم خدا کے ساتھ اسکا کیا معاملہ ہے کسی پر بدگمانی ہرگز جائز نہیں بعض بزرگوں نے لا الہ الا اللہ موسی کلیم اللہ کہا اور دم نکل گیا لا الہ الا اللہ عیسی روح اللہ ۔ کہا دم نکل گیا بعضے خشک لوگ سمجھ گئے کہ یہودی عیسائی ہو کر