ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
یخدع ان کے فراست اور عقل کے کامل ہونے کی دلیل ہے ہے اور جس شخص میں دین اور عقل جمع ہوں گے وہ سارے عالم پر غالب آ کر رہے گا ـ ذوقیات کا بیان کرنا مشکل ہے ( ملفوظ 273 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعضی چیزیں ایسی ہی ہیں جو بیان میں نہیں آ سکتیں ـ محض وجدانی اور ذوقی ہوتی ہیں اور اس طریق میں زیادہ چیزیں ایسی ہی ہیں جن کے بیان پر قدرت نہیں ـ یہی شان ان حضرات کے کمالات کی ہے کہ نہ انکی تعبیر ہو سکتی نہ نقل اسی کو فرماتے ہیں ـ نہ ہر کہ چہرہ برا فروخت دلبری داند نہ ہر کہ آئینہ دارد سکندری داند ہزار نکتہ بار یکترز مو اینجائیت نہ ہر کہ سر بتر اشد قلندری داند ( یہ بات نہیں ہے کہ جس نے بناؤ سنگھار کر لیا وہ ادائے معشوقانہ بھی جانتاہو ـ نہ یہ ہے کہ جس کے پاس آئینہ ہو وہ سکندر بھی ہو ـ یہاں راہ سلوک میں ہزاروں نکتے بال سے باریک ہیں ـ صرف سر منڈانے اور درویشوں کا ظاہری لباس پہن لینے سے قلندری کا علم نہیں ہوتا ـ ) اور فرماتے ہیں شاہد آن نیست کہ موئے و میانے دارد بندہ طلعت آن باش کہ آنے رارد ( حسن کے لئے زلفیں داراز ہونا اور کمر کا پتلی ہونا کافی نہیں اس محبوب کے طلبگار بنو جس میں ادائیں ہو ـ ) اور فرماتے ہیں ـ گر مصور صورت آں دلستاں خواہد کشید لیک حیرانم کہ نازش را چسپاں خواہد کشید ( مصور اس محبوب کی صورت کی تصویر تو کھینچ دے گا مگر میں حیران ہوں کہ اس کے نازو انداز کی تصویر کس طرح کھینچے گا ـ ) اور وہ ایک کیفیت ہے وہ مقال میں کس طرح آوے گی وہ تو حال ہے ـ حضور کی صحبت کا صحابہ کرام پر اثر ( ملفوظ 274 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ صحابہ کا تو کمال ہے ہی مگر اصل کمال تو حضور کا ہے کہ آپ کی تھوڑی سی صحبت سے صحابہ کیا سے کیا ہو گئے اور ان کمالات کے ہوتے ہوئے آپ کی شان امیت ایسی ہے جیسے کسی ایسے حسین کی شان کہ اس کے بدن پر نہ تکلف کے کپڑے نہ بناؤسنگار مگر