ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
غرض آپ بے فکر ہو کر خط و کتابت کیجئے ـ پس رہ گئے ـ زمین دار یا آسمان دار ( ملفوظ 129 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زمیندار بہت پریشان ہیں مگر جو آسمان دار ہیں وہ اس زمانہ میں بھی مطمئن ہیں ـ اس ہی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ آدمی کو آسمان دار ہونا چاہیے ـ خلائی تحقیقات سے معراج کا ثبوت ( ملفوظ 130 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل یورپ میں اس کی کوشش کر رہے ہیں کہ مریخ ستارہ تک پہنچیں اور وہاں کے حالات معلوم کریں فرمایا کہ میں نے بھی ایک اخبار میں دیکھا تھا میں تو دیکھ کر یہ کہا کہ جس روز ایسا ہوگا انشاءاللہ تعالی دو رکعت نماز نفل بطور شکر ادا کروں گا ـ کیونکہ آخر یہ بھی تو ان ہی کو طے کر کے مریخ تک پہنچیں گے جنکو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مانع معراج جسمانی کہتے ہیں ـ تعجب ہے کہ ان کی کوئی تکزیب نہیں کرتا اور شریعت کی تکزیب کرنے کو تیار ہیں ـ ہوائی جہاز کے ذکر پر فرمایا کہ اب حضرت سلیمان علیہ السلام کے تخت پر اعتراض کا منہ نہیں رہا ـ اس بدفہمی کا کچھ علاج ہے کہ جو یہ کریں وہ ہوجائے اور خدا جو چاہئے وہ نہ ہو کس قدر یہ ظلم عظیم ہے کہ اگر نظر عمیق سے دیکھا جائے تو یہ تمام صنعتیں بھی حق تعالی کی ہی قدرت کے کرشمے ہیں ـ اس لئے کہ جن دماغوں کی یہ ایجاد ہیں ـ وہ دماغ بھی تو ان کے ہی بنائے ہوئے ہیں ـ مگر باوجود دعوے عقل کے اتنا نہیں سمجھتے میں تو کہا کرتا ہوں کہ یہ لوگ عاقل نہیں آجکل ہیں ـ عقل کی ایک بات بھی نہیں ـ ہر وقت اکل کی فکر ہے ـ ان مادیات میں پڑ کر خدا کو آخرت کو سب کو بھلا دیا ـ فرعون ہو گئے بلکہ اس سے بھی زیادہ کیونکہ وہ فرعون بے سامان تھا یہ با سامان ہیں ـ اس کے پاس اس قدر تکبر کے سامان کہاں تھے جو ان کے پاس ہیں اور عجیب نہیں اس جہاز پر بھی تباہی آوے ـ جس سے مریخ تک پہچنا چاہتے ہیں ـ جیسے ایمڈن پر آئی تھی ـ ان چیزوں کی وجہ سے تکبر پیدا ہو جاتا ہے ـ کہ ہم غالب ہیں یہ خیال خدا کے نزدیک نہایت مبغوض اور نا پسندیدہ ہے ـ اکثر ساتھ کے ساتھ توڑ دیتے ایک صاحب نے عرض کیا کہ ایجاد اور صنعتوں اور کاریگری پر نازاں ہیں ـ حضرت والا نے مزاحا فرمایا کہ وہاں گری کہاں چھلکے ہی چھلکے ہیں ـ معافی کا مطلب تعلقات کی بحالی نہیں ( ملفوظ 131 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تحریک خلافت کے زمانہ میں مجھ پر عنایت فرماؤں نے بے حد عنایت فرمائی ـ اس کے بعد ان ہی لوگوں کی درخواست معافی کے خطوط بھی بکثرت آئے