ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
تعزیر مالی کی صورت ( ملفوظ 525 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے فقہا نے لکھا ہے کہ اگر مالی جرمانہ کرے تو اس کی جائز صورت یہ ہے اس کو محفوظ رکھے اور پھر اس کو واپس کر دے تصرف کے لئے اس کا رکھنا جائز نہیں کیسی حکمت کی بات ہے ـ 29 صفر المظفر 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ اہل سلسلہ کا ایک مرض ( ملفوظ 526 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل سلسلہ میں آج کل ایک یہ مرض بھی پیدا ہو گیا ہے کہ لوگوں کو پھانستے پھرتے ہیں معتقدین کے لئے یہ کافی سمجھتے ہیں یہ چاہتے ہیں کہ وہ اپنا تعلق تو ظاہر کرتا ہے سو کوئی ایسی بات کرنا نہیں چاہیئے جس دے وہ بدک جائے اور حکمت یہ بتلاتے ہیں کہ کبھی بدعتیوں کے ہاتھ میں نہ جا پھنسے اور یہاں سے تعلق منقطع کر دے یہ تو سب کچھ ہے مگر جیسے اسے بے راہی سے بچانا مقصود ہے اسی طرح راہ پر لگانا بھی تو مقصود ہے سو اس کی کیا صورت تجویز کی ہے یا ویسے ہی فوج بھرتی کرنا ہے کیا خرافات ہے کس عبث اور فضول چیز کی طرف خیال کیا ـ بچوں پر حکومت چلانے والے میاں جی ( ملفوظ 527 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ جو بچوں کو پڑھانے والے میاں جی ہوتے ہیں کافی علم تو ان کو ہوتا نہیں پھر کرتے ہیں حکومت اس سے اور بھی خرابی پیدا ہو جاتی ہے اکثر ان میں عقل کی کمی ہوتی ہے اس طبقہ میں کثرت سے حماقتیں کرتے ہیں ایسے ہی اسکولوں کے ماسٹر وغیرہ یہ بھی اس ہی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں بات یہ ہے کہ جیسے کبر کے لئے حماقت لازم ہے ایسی حماقت کے لئے کبر لازم ہے متکبر آدمی ہمیشہ احمق ہوتا ہے اور ان میاں جیوں کی رعونت کی اصلی وجہ یہ ہے کہ ان کو حکومت کا موقع ملتا ہے اور جن پر حکومت کرتے ہیں وہ ہوتے ہیں سب نا سمجھ اور مغلوب کوئی ان کے عیوب بیان کر نہیں سکتا اس لئے زیادہ خراب ہو جاتے ہیں سمجھتے ہی کہ ہر بات ہماری عقلمندی اور سمجھداری کی ہوتی ہے اس کی وجہ سے دماغ سڑ جاتا ہے البتہ اگر معلم پورے عالم ہوں تو وہ بے شک عاقل ہوتے ہیں ان کی یہ حالت نہیں ہوتی مگر یہ درمیانی میاں جی تو یونہی ہوتے ہیں اپنی عقل بچوں ہی کودے بیٹھتے ہیں ـ الفت کا تقاضا بے تکلفی ہے ( ملفوظ 528 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس قدر کسی کے ساتھ تعلق زیادہ ہوتا جاتا ہے اس کی