ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
وقت اور موقع ضائع کر دینا نقصان دہ ہے ( ملفوظ 15 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض لوگ دوروں پر الزام لگاتے ہیلں اپنی حالت کو نہیں دیکھتے رات دن کے معاملات میں مشاہدہ ہو رہا ہے کہ موقع کو خود ضائع کر دیتے ہیں پھر ان کے بس کا کام نہیں رہتا یہاں ہی پر قصبہ میں بازار میں چوک ہے حکام نے مسلمانوں سے کہا تھا اس کو بنوالو مگر نہ بنوایا ہندؤں نے بنوا لیا قبضہ کر لیا ـ سیاسی لوگوں کے مشورے ( ملفوظ 16 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کام تو کام ہی کے طریق سے ہوتا ہے نرے مشوروں سے کام نہیں چلتا جو اہل علم سیاسیات میں کھڑے ہوئے ہیں اس میں ایک بڑا ضعف تو یہی ہے کہ عوام سے امید اطاعت نہیں دوسرے اگر یہ نھی معلوم ہو جاوے کہ اب انکا کہنا مانیں گے اور مخاطبین اور اطاعت کا مادہ ہے تب بھی اہل علم کا بہ راہ راست یہ کام نہیں بلکہ اس وقت بھی دنیا کے جر بڑے ہیں اہل مال اہل جاہ ہی ان کاموں کو انجام دیں البتہ اہل علم سے جائز نا جائز کو پوچھالیا کریں غرض ایل علم کا جو اصلی بات ہے اور احکام کے مقابلہ میں جہاں ناکامی ہوئی اس کا اصلی سبب بے اصولی سے کام کرنا ہے امیر شاہ خان صاحب نے ایک بات بہت اچھی بیان کی کہ تاریخ سے معلوم ہوتا ہے سلطنت کا مقابلہ سلطنت ہی کرسکتی ہے امام حسین کا کیا تقدس ہے کہ حضور کے نور سے ان کو خاص تلبیس مگر یزید کے مقابلہ میں کامیابی نہیں ہوئی اسی سلسلہ میں فرمایا کہ ایک جنٹلمین صاحب یہاں پر آئے تھے مجھ سے کہا کہ تم تحریکات میں شریک کیوں نہیں ہوئے میں نے کہا کہ اس میں ایک کسر ہے کہا کہ میں نے کہا کہ اس جماعت میں کوئی امیر المؤمنین نہیں کہا کہ ہم آپ ہی کو امیر المؤمنین بناتے ہیں میں نے کہا کہ میں بنتا ہوں مگر چند شرائطیں ہیں ایک تو یہ کہ مشاہیر علماء لیڈر میرے امیر المؤمنین ہونے پر دستخط کردیں اور ایک یہ کہ سب مسلمان اپنی تمام املاک میرے نام ہبہ کردیں خواہ وہ روپیہ ہو یا زیور ہو باغات ہوں یا جائیداد کیونکہ میں اگر مالک اموال کا نہ ہوا تو ہر کام کے لئے چندہ مانگنا پڑے گا سو میں بھیک مانگنے والا امیر المؤمنین نہین بنونگا اور بھی چند شرائط بیان کئے گئے یہ شرائط اس لئے ہیں کہ بدون قوت کے محض کاگزی امیر المؤمنین ہوگا جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آج امیر المؤمنین ہوں کل اسیر الکافرین بس رہ ھئے اپنا سا منہ لے کر بڑے دعوے کے ساتھ تشریف لائے تھے ـ کہ پانچ منٹ میں اپنا ہم خیال بنا لونگا ـ