ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
کی خوشامد کرے اس سے زیادہ بیقوف کون ہوگا ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ مولانا رحمت اللہ صاحب مہاجر مکی میں توکل اور زہد کی شان بہت بڑھی ہوئی تھی ـ سلطان عبدالحمید خان صاحب نے خود بلایا تنخواہ مقرر کرنا چاہی ـ انکار کر دیا ـ مدرسہ کیلئے مقرر کرنا چاہا صاف انکار کر دیا مولوی صاحب مجھ سے خود فرماتے تھے کہ اللہ تعالی نے میرے دل میں اس قدر قوت دی ہے کہ اگر ہفت و اقلیم کے بادشاہ جمع ہو کر مجھ سے خشونت کے ساتھ گفتگو کریں تب بھی میرے دل پ ررائی کے دانہ کے برابر بھی اثر نہ ہوگا ـ حالانکہ محض ظاہری عالم تھے مگر قلب میں اس قدر قوت تھی کہ کسی کا اثر نہ پڑتا تھا ـ یہ سب خدا داد عطائیں ہوتی ہیں ـ 18 محرم الحرام 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم چہار شنبہ ادب المعذور یعنی بعض صاحب عذر مشائخ کا ادب ( ملفوظ 293 ) ملقب بہ ادب المعذور ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مشائخ کے کلام میں جو کہیں دلیل صحیح کے ساتھ تعارض ہوتا ہے ـ اسکی توجیہ میں بڑی مشکل پڑتی ہے ـ آجکل ایک رسالہ شروع کر رکھا ہے ـ وہ رسالہ مشائخ چشتیہ کی نصرت میں لکھ رہا ہوں ـ یہ حضرت بہت بدنام ہیں کہ ان کے افعال سنت کے خلاف ہیں ـ نام بھی اس رسالہ کا میں نے تجویز کر دیا ہے ـ السنۃ الجلیۃ فی چشتیۃ العلیۃ یہ محض شاعری ہی نہیں بلکہ حقیقت بھی ہے ـ اس لئے کہ چشتیہ کے یہاں سنت کا بہت زیادہ اہتمام ہے ـ اور اصل مذہب ان حضرات کا سنت ہی ہے مگر بعض جگہ غلبہ کی حالت کی وجہ سے معذور ہیں ـ آخر جب کوئی مضطر ہو تو کیا کرے باقی اصل مذہب ان حضرات کا کتاب و سنت ہی ہے مگر عذر میں کیا الزام ہے ـ معترضین ان کی خواہ مخواہ بدنام کرتے ہیں ـ البتہ ایک بات ظاہرا کھٹکی ہے کہ ان کے جو اشغال ہیں ان کو بعض مصنفین صوفیہ نے کتاب و سنت کی طرف مستند کر دیا ہے حالانکہ یہ ایک طب ہے جو تدبیر کا درجہ ہے ـ جیسے مسہل ہے اس میں اطباء مریض سے کہتے ہیں کہ دوسری طرف مشغول نہ ہونا چلنا پھرنا نہیں بولنا نہیں ، دیکھئے یہ بھی خلوت ہے ـ یہ بھی یکسوئی ہے ـ اسی طرح ریاضت تصوف کا بھی ایک فن ہے جس کا درجہ محض تدابیر کا ہے ـ اس کو کتاب و سنت کی طرف مستند کر دینا بیشک کھٹکتا ہے ـ ان مصنفین سے غلطی یہ ہوئی کہ اس کو مقاصد میں سے سمجھ لیا اگر مقاصد میں داخل نہ کرتے تو لوگوں کو دلائل کی ضرورت نہ ہوتی ـ بلکہ یہی سمجھتے کہ یہ تدابیر ہیں ـ دلائل کی تلاش مقاصد سمجھنے کی بناء پر ہوئی ورنہ بعد تحقیق کوئی اشکال نہیں ـ تو بعض مصنفین کے اس فعل کو دیکھ کر تمام سلسلہ پر اعتراض کرنا نہایت بے انصافی ہے ـ اسی