ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
اختیار کرے کہ نہ ڈھیلا بنے بیائے مجہول اور نہ ڈھیلا بنے بیائے معروف ـ متکبرین کا تھانہ بھون میں علاج اور حضرت شیخ الہند کا واقعہ ( ملفوظ 184 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت مولانا دیوبندی کی بھی اخیر میں یہی رائے ہو گئی تھی کہ بعض کے لئے تشدد کی ضرورت ہے چناچہ ایک معتبر شخص مجھ سے حضرت کا ارشاد نقل کرتے تھے کہ متکبرین کو تھانہ بھون بھیجنا چاہئے یہ وہاں درست ہو سکتے ہیں متکبر آدمی کو تھانہ بھون بھیجنے سے مراد میرے پاس بھیجنا تھا باوجود اس کے کہ حضرت اس قدر وسیع الاخلاق تھے جن کی نظیر مشکل ہے مگر متکبرین کے متعلق حضرت کی بھی یہی رائے تھی حضرت کا اخلاق پر یاد آیا یہ حکایت مجھ سے مولوی محمود صاحب رامپوری نے بیان کی رومپور سے میں اور ایک ہندو دیوبند ایک عدالتی ضرورت سے آئے میں نے حضرت کے یہاں قیام کیا اس ہندو نے مجھ سے کہا کہ میاں ایک چارپائی کی جگہ مجھ کو بھی دیدو تو میں بھی یہاں ہی پڑ رہوں تاکہ تحصیل میں ساتھ جانا آسان ہو میں نے اس کو بھی ایک چارپائی بتلادی گرمی کی دوپہر کا وقت تھا وہ اس پر پڑ کر سو گیا اور ایک چارپائی پر میں لیٹ گیا تھوڑی دیر میں کیا دیکھتا ہوں کہ حضرت زنانہ مکان سے دبے دبے پاؤں تشریف لائے اور اس ہندو کی چارپائی کی پٹی پر بیٹھ کر اس کے پاؤں دبانا شروع کر دیئے میں دیکھ کر برداشت نہ کر سکا اٹھا اور پاس جاکر عرض کیا کہ حضرت تکلیف نہ فرمائیں میں دبا دوں گا فرمایا کہ یہ میرا حق ہے میرا مہمان ہے تم کو حق نہیں جاؤ اپنی جگہ لیٹو کہیں اس قیل و قال سے اس بیچارے کی آنکھ نہ کھل جائے اور پھر اس کو تکلیف ہو غرض حضرت پاؤں دباتے رہے اور اس کو کچھ خبر نہیں پڑا رہوا خر خر کر رہا تھا فرمایا کہ اس میں میں انا مقدر تھا تو حضرت کے اخلاق کی نظیر ملنا مشکل ہے مگر متکبرین کے متعلق حضرت کی بھی یہ ہی رائے تھی کہ ان کو تھانہ بھون بھیجا جائے وہاں ان کے مزاج درست ہونگے اور کمال اخلاق کے ساتھ حضرت کا یہ دوسرا کمال تھا کہ دونون شانیں جمع تھیں ایک وقت گھر پر کافر ضیف ( مہمان ) کا حق ادا ہو رہا ہے اور ایک وقت جب وہ کافر میدان میں آوے تو سیف کا حق ادا ہو رہا ہے جبکہ اس کا ظلم و حیف ( ستم ) ظاہر ہو ـ صرف بیعت ہو جانا کافی نہیں ( ملفوظ 185 ) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ قلب میں وساوس آتے ہیں اس کے واسطے کوئی ورد بتلا دو یہ صاحب ایک بہت بڑے شیخ سے مرید ہیں لیکن آج تک یہ خبر نہیں کہ ورد