ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
داخلہ بند کر دیا جائے اگر یہ شخص ایک دو بار آیا سب کو گمراہ کر دے گا نظام نے کہا کہ جس شخص کی یہ عبارت ہے وہ زندہ ہے اس سے اس کا مفہوم دریافت کرو اور جب وہاں سے جواب آجاوے ہمکو دکھلاؤ ہم اس وقت رائے قائم کریں گے اب کون لکھتا ہے وہ تو شرارت تھی نظام بڑے دانشمند ہیں اسی سلسلہ میں یہ بیان کیا کہ میں جب حیدر آباد تھا تو بعض احباب نے چاہا کہ نظام سے ملاقات ہو مگر میں دعا کرتا تھا کہ سامنا نہ ہو نظام کو بھی کوئی دلچسپی نہ ہوتی اور بھی الجھن ہوتی دوسرے عوام کا نقصان ہوتا ان کو خیال ہوتا کہ یہ بھی دنیا کے لئے آیا تھا اب جو وعظوں سے اثر ہوتا وہ جاتا رہتا رہا کچھ وظیفہ وغیرہ اگر ہو جاتا تو غریب تو ہدایا اس لئے بند کردیتے کہ اب پیر کو کیا پرواہ رہی اور وہ بھی کسی بات پر بد اعتماد ہو کر اگر وظیفہ بند کر دیتے ہیں بس ہم تو کسی طرف کے بھی نہ رہتے اس لئے ہمارے یہی حجمان جو ہیں آٹھ آنہ چار دو آنہ والے وہی ٹھیک ہیں اور الجھن پر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کا مقولہ نقل کیا کہ وہ فرمایا کہ امراء کے پاس بیٹھ کر قلب میں دین کا اثر کمزور ہو جاتا ہے اور دنیا کا اثر قوی ہو جاتا ہے اور یہ اثر اس وجہ سے ہوتا ہے ان کے پاس تابع بنکر جاتے ہیں اور جو شخص کسی کے پاس قصد کر کے جائے گا اس پر اسی کا اثر ہوگا چناچہ گر امراء قصد کر کے اہل دین کے پاس آئیں تو ان ہر دین اثر ہوگا اور اگر اہل دین امراء کے پاس قصد کر کے جائیں گے ان پر دنیا کا اثر ہوگا غرض تابع بنکر اس کے پاس رہے تو اس پر اثر ہوگا اور دین پیدا ہوگا اگر نیک آدمی بد صحبت اختیار کرے اور اس کے پاس رہے تو اس پر اثر بدی کا ہوگا ـ مرید ایسے کو کرے جسے کچھ کہہ سکے ( ملفوظ 26 ) ایک سلسلہ میں فرمایا کہ مرید ایسے شخص کو کرے کہ پیر کم از کم اس کو نالائق گدھا احمق تو کہہ سکے اور ان امراء و سلاطین کو مرید کر کے ایسا نہیں کر سکتے اس لئے مرید کر کے ان کی اصلاح کرنا بھی دشوار ہے بلکہ ان امراء کا تو پیر بننا بھی خطرہ سے خالی نہیں سلطان عبدالحمید خان مرحوم کے پیر کا واقعہ سنا ہے کہ کسی مخبر نے سلطان کو ایک پرچہ سے جس کو اسوقت کمرہ خاص کے لیٹربکس میں ڈالا جاتا تھا خبر دی کے پیر صاحب اسوقت سفیر روس کے پاس بیٹھے ہیں اور یہ وہ