ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
پس اصلی زیور عورت کا عفت ہے خواہ سلیقہ میں کچھ کمی ہی ہو اسی کو فرماتے ہیں : فان کرھتموھن فعسٰی ان تکرھوا شیئا ویجعل اللہ فیہ خیرا کثیرا ۔ اکثر پھوڑ عورتوں میں ایک ایسی خوبی ہوتی ہے جو بعض اوقات عاقلہ اور عالمہ میں بھی نہیں ہوتی اور وہ عفیف ہونا ہے ـ جدید تعلیم یافتہ لوگوں کی کفار سے مرعوبیت ( ملفوظ 467 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں ان جدید تعلیم یافتوں کو ہندوں کی اور انگریزوں کی تجویزیں تو پسند انکے تو دل سے معتقد اور مقلد اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی وقعت نہیں محض کور مغزبد فہم اور اور خود انکے یہ امام یعنی انگریز وغیرہ لاکھوں تجربوں و مشاہدات کی بناء پر احکام اسلام کے قائل ہوتے جاتے ہیں یورپ میں ایک بہت بڑا سفر وضو کے حکم اور اسرار بیان کر کے کہتا ہے کہ قربان جایئے اس نبی کے جس نے اپنی امت کو ایسی چیز کی تعلیم کی ـ 14 صفر المظفر 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ شریعت و طریقت کے اتحاد کا مطلب ( ملفوظ 468 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ شریعت طریقت کے اتحاد سے یہ مراد نہیں کہ دونوں من کل الوجوہ عین ہیں بلکہ مراد یہ ہے کہ ان میں تضاد تنافی نہیں جیسے مثلا ایک صلوۃ ہے ایک زکوۃ ہے ان کے مسائل بھی الگ الگ ہیں ان میں اتحاد بمعنی عینیت نہیں مگر تنافی اور تضاد بھی نہیں کہ کتاب الصلوۃ میں جس چیز کو حلال کہا کتاب الزکوۃ میں اس کو حرام کہا ہو ـ دوسروں کے معاملات میں دخل نہ دینا ( ملفوظ 469 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو دوسروں کے معاملات میں پڑنے سے طبعی نفرت ہے اور تو کوئی کیا ہوگا بھائی اکبر علی مرحوم سے زیادہ تعلق دنیا کے اعتبار سے اور کس کے ساتھ ہو سکتا تھا اس لئے کہ حقیقی بھائی تھے مگر میں ان کے معاملات میں بھی کسی قسم کا دخیل نہیں ہوا انکی لڑکیوں کے رشتوں کے متعلق میرے پاس خطوط آتے تھے میں جواب میں لکھ دیتا تھا کہ مجھ کو ان قصوں سے کوئی تعلق نہیں اور یہ شعر لکھ دیتا تھا ما ہیچ ندار یم غم ھیچ نداریم ، دستار نداریم غم پیچ نداریم ، ( ہمارے پاس کچھ نہیں ہے تو ہمکو کسی چیز کی فکر بھی نہیں نہ پگڑی ہے نہ اوسکو باندھنے کی فکر 12 )