ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
ہو اور اسلامیت میں اعتقادات ، معاملات ، اخلاق سب میں کمال درجہ کی ترقی ہو ، بس ایک ہی اصول ہے ترقی کا : انتم الاعلون ان کنتم مؤمنین ( تم ہی عالی اور ترقی والے ہو اگر پورے مسلمان بن جاؤ ) مسلمان کو دوسروں میں عزت حاصل کرنے کا طریقہ انکی ایک صفت کو ارشاد فرمایا ہے ـ اذلۃ علی المؤمنین اعزۃ علی الکافرین ( مسلمان مسلمانوں میں نرم اور کافروں پر غلبہ و عزت ، والے ہیں ) تو جس قدر مسلمانوں کے ساتھ آپ اپنے آپ نرم اور خوش اخلاق رکھیں گے اسی قدر دوسروں کی نظر میں عزت ہوگی یہ ایک زریں اصول ہے چند ہی روز عمل کر کے نتیجہ دیکھ لیا جائے کہ اسی سے کس قدر ترقی حاصل ہوتی ہے ـ حضرات صحابہ و تابعین اور اسلاف کو جسقدر ترقی حاصل ہوئی اس سے دنیا واقف ہے تو کیا ان حضرات نے سودی کاروبار کئے ہیں کیا ہیں ناجائز خریدو فروخت کی تھی کیا پردہ اٹھایا تھا ، یا کوئی تدبیر جو آجکل کی غیر قوموں میں رواج پا رہی ہے ان میں سے کوئی تدبیر کی تھی ؟ ظاہر ہے ان میں سے کوئی نہ تھی وہاں فقط وہی ایک تدبیر تھی جو قرآن شریف نے بتائی ہے یعنی کمال ایما ، عقائد ، اعمال ، معاملات ، اخلاق سب میں شریعت عزا کی کامل فرمانبرداری ہر مسلمان کے لئے ہیچ اور ذلیل بن جانا جس میں ایثار اتفاق و اتحاد ، بردباری ، انتظام استقلال سب کچھ آگیا ہے بس یہی وہ نسخہ ہے جس سے مسلمانوں نے ہمیشہ اور وہم و خیال سے زیادہ ترقیا کی ہیں یہ ہمیشہ کا تجربہ کیا ہوا دیکھا اور برتا ہوا نسخہ ہے اور پھر ان پر خدا تعالی کا وعدہ بھی ترقی کا ہے ـ افسوس اس اکسیری نسخہ کو چھوڑ کر در بدر بھیک مانگی جارہی ہے اور نا موافق مزاج نسخے استعمال کر کے نقصان اٹھایا جا رہا ہے ـ کاش قوم کو درد رکھنے والے بزرگ ہر جگہ اسکی انجمنیں اور کمیٹیاں قائم کریں کہ لوگوں کو ایمان ، کامل کی طرف لایا جاوے ـ اذلۃ علی المؤمنین اعزۃ علی الکافرین کا درس دیا جائے پھر ترقی مال و عزت کی بلکہ حکومت تک آگے رکھی ہوئی ہے فقط ( واللہ اعلم بالصواب ) عرب جیسی قوم کی اصلاح چند دنوں میں ( ملفوظ 201 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عرب کی اصلاح سے بڑا عاقل بھی سو ڈیڈھ سو برس سے کم مدت میں نہ کر سکتا ایسی جہالت تھی مگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے چند روز میں کایا پلٹ کر دی واقعی خدا کی امداد کا فضل تھا اور زیادہ جلد اثر ہونیکا ظاہری سبب یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی فعل سے یہ