ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
غیر مقلدوں کے مشرب کیا مثال ( ملفوظ 330 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر مقلدین کے مشرب کی حقیقت ایک خواب میں مجھ پر ظاہر ہوگئی تھی جو میں نے طالب علمی میں دیکھا تھا گو خواب حجت شرعیہ نہیں لیکن اگر نصوص شرعیہ سے موید ہوجائے تو سکون ضرور ہوتا ہے ـ اسلئے کہ بروئے حدیث مبشرات میں سے ہے ـ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں دہلی ہوں اور ایک غیر مقلد مولوی صاحب کے مکان کے دروازہ میں طلبہ جمع ہیں ـ میں بھی ہوں اور اچھاچ تقسیم ہو رہی ہے ـ مجھ کو بھی دینا چاہا مگر میں نے انکار کر دیا ـ حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ علم دین کی صورت مثالیہ دودھ کی سی ہے اور جچاچ مشابہ ہوتی ہے ـ دودھ کے تو خواب کے معنی یہ ہووے کہ ان کا مشرب دین کی صورت تو ہے مگر اس میں دین کے معنی نہیں ـ اصلاح کرنے والا نشانہ ملا مت بنتا ہے ( ملفوظ 331 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اختلافی مسائل میں متاخرین نے بڑا جھگڑا پھلا دیا ـ دین کو اچھا خاصہ میدان جنگ بنا دیا ـ اختلاف مذاہب کو اختلاف عمل بنا لیا ـ یہ ابن مسعود کا قول سنا گیا ہے گو بڑا عالم نہیں مگر سمجھدار آدمی ہے ـ یہ اختلاف تو علوم ظارہری میں ہو رہا ہے ـ باقی علم باطن میں اختلاف سے بڑھ کر خلاف کیا جاتا ہے ـ چونکہ اکثر اس سے بے خبر ہیں ـ اس لئے اہل خبر پر بکثرت اعتراض ہوتے ہیں ـ خصوص جو شخص اصلاح کا کام اپنے ذمہ لیتا ہے اس کو تو نشانہ ملامت بننے کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے ـ کیونکہ ہر شخص اس کو برا بھلا کہتا ہے ـ بدنام کرتا ہے چناچہ ایک شخص نے اس کا اقرار بھی کیا تھا مجھ کو لکھا تھا کہ میں تم کو قانون باز بلکہ قانون ساز کہا کرتا تھا میں معافی چاہتا ہوں ـ توبہ کرتا ہوں ـ کھانے کے ذریعہ مناسبت کی پہچان ( ملفوظ 332 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض حضرات کی یہ عادت تھی کہ جب کوئی مرید ہونے آتا اس کو کھانا بھیجتے ـ جب برتن واپس آتے دیکھتے اگر روٹی سالن تناسب سے بچا ہوتا تو اس سے معاملہ کی گفتگو فرماتے ورنہ شروع سے جواب دیدیتے کہ ہمارا تمہارا نباہ نہ ہوگا ـ تم میں انتظام کا مادہ نہیں ـ تعویذ کے سلسلے میں کچھ حکایات ( ملفوظ 333 ) ایک شخص نے آکر تعویذ مانگا ـ فرمایا کہ اس باب میں لوگوں کو بہت غلو ہے ـ ہر کام