ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
بکثرت مشاہدہ ہو رہا ہے اور کہ ایسی بات ہے کہ بجز اہل بصیرت کے اسکو ہر شخص نہیں سمجھ سکتا ایک صاحب کے سوال پر کہ اگر کسی جائز مصلحت کے لئے تعلق رکھا جاوے تو کیا حرج ہے فرمایا کہ ہر جائز چیز سے بھی تو طبائع سلیمہ کو رغبت نہیں ہوتی مثلا اوجھڑی کا کھانا جائز ہے مگر لطیف المزاج کو اس سے طبعی نفرت ہے اکثر مدرسہ والے بھی ان ہی خیالات میں مبتلا ہیں گو ان کے مقاصد اور نیت بری نہیں مگر اسکا انجام دیکھ کر مجھکو تو طبعی نفرت ہے اس طریقہ کار سے ـ بے تکفی اور بے ادبی میں حفظ حدود ( ملفوظ 350 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تکلف تو کسی کے ساتھ بھی نہ ہونا چاہئے باقی بڑوں کے ساتھ گو تعظیم نہ ہو مگر ادب ضرور ہونا چاہئے ایسا بے تکلف ہوجانا جو مساوات کا رنگ پیدا کرے یہ بے تکلفی نہیں بلکہ یہ گستاخی ہے اور اتنا بے تکلف ہو جانا جو بے ادبی کے درجہ میں پہنچ جائے کبر سے ناشی ہے اور حالا دوسروں پر یہ ظاہر کرنا ہے مجھکو اسقدر قرب حاصل ہے جو دوسروں کو نہیں اسلئے اسکا منشاء کبر ہے ـ ہدیہ لینے میں حضرت کا معمول ( ملفوظ 351 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ہدیہ میں یہ میرا معمول ہے کہ دو چیزونکو دیکھتا ہوں ایک تو یہ کہ ہدیہ میں کامل شوق ہو میں ایسے شخص کی خدمت کو منظور کر لیتا ہوں اور ایک یہ کہ ایک دن آمدنی سے زائد نہ ہو اسمیں حکمت یہ ہے کہ بعض اوقات شوق کے غلبہ میں اپنے مصالح پر نظر نہیں رہتی مگر اپنا جی چاہتا ہے کہ جو اپنے سے محبت کرے اسکو بھی تکلیف نہ ہو اسلئے مصلحت سے زیادہ مقدار میں لینا اچھا نہیں معلوم ہوتا ـ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہدیہ دینے کے وقت ہیئت اور صورت ایسی ہونی چاہئے کہ لینے والی کو اسمیں ذلت کا شبہ نہ ہو اور یہ تو ہدیہ ہے جس میں آداب کی ضرورت ظاہر ہے میرا تو یہ مذاق ہے کہ جو میرے تنخواہ دار ملازم ہیں ان کے سامنے بھی تنخواہ کا روپیہ کبھی پھینکتا نہیں اکرام کے ساتھ سامنے رکھدیتا ہوں اسلئے کہ نوکری کی حقیقت ہے منافع بدنیہ کا معوضہ اعیان مالیہ سے اور جہاں دونوں جانب اعیاں مالیہ ہوں جیسے تجارت وہاں کوئی شخص متاع کی قیمت بصورت اہانت ادا نہیں کرتا اور منافع بدنیہ زیادہ بڑے ہوئے ہیں منافع مالیہ سے سو جب تجارت میں تاجر کی اہانت نہیں کیجاتی تو ہمکو کیا حق ہے نوکر کی اہانت کا ـ ادب السیاسیہ یعنی اصلاح کے آداب ( ملفوظ 352 ) ( ملقب بہ ادب السیاستہ ) ایک صاحب کی غلطی پر حضرت والا مواخزہ فرمارہے تھے