ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
امام صاحب نے اس میں اس لئے اختلاف فرمایا کہ آئندہ طبیعتیں سلیم نہیں ہوں گی غرض میں نے امام شافعی کی اصل پر اسی انگریز کو جواب لکھ دیا کہ تم کو اجازت ہوگی ـ کہ پردہ نہ کریں مگر پھر وہ آئے گئے نہیں ـ 23 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ ایک دیندار اور صاحب فہم ایڈیٹر کی آمد ( ملفوظ 118 ) ایک نو وارد صاحب نے قبل از مجلس حضرت والا سے گفتگو کی اور اسی وقت کی گاڑی سے واپس ہو گئے اس کے بعد حضرت والا نے مجلس کی اطلاع لوگوں کو کرائی اہل مجلس کے آ جانے پر فرمایا کہ آج ایک مہمان کی وجہ سے مجلس کی اطلاع میں تاخیر ہوگئی علی گڑھ سے ایک رسالہ نکلتا ہے یہ صاحب اس کے اڈیٹر ہیں یا شاید اخبار ہے اچھی طرح خیال نہیں رہا ان کے ایک سوال پر میں نے تقریر کی کہتے تھے کہ اسوقت کی تقریر سے میں بہت سے سوالوں سے بچ گیا قریب قریب جو کچھ ذہن میں تھا سب کے جوابات ہو گئے اور کہنے لگے کہ اگر اجازت ہو تو یہ تقریر چھپوا دوں میں نے کہا کہ پہلے لکھ کر مجھ کو دکھلا لیا جاوے کہنے لگے کہ انشاءاللہ غلطی نہ ہوگی میں نے کہا کہ اگر میری طرف نسبت فرمائیں تو مجھ کو ضرور دکھلالیں اس لئے کہ بعض اوقات ایک لفظ کے بدل جانے سے کچھ کا کچھ ہو جاتا ہے فرمایا کہ اس سے بھی جی خوش ہوا کہ بیچاروں نے قدر کی اور سمجھ گئے جس کی زیادہ بناء اعتماد ہے طبعی بات ہے کہ جن لوگوں پر اعتماد ہوتا ہے ان کی ہر بات مقبول ہوتی ہے الحمداللہ ابھی تک اکثر مسلمانوں میں دین سے تعلق اور دین کے جاننے والوں پر اعتماد ہے تعلق پر یاد آیا ایک وکیل صاحب تھے کانپور میں بیمار سن کر ان کے مکان پر عیادت کے لئے گیا تھا قسم کھا کر کہنے لگے کہ اگر وائسرائے بھی میرے مکان پر آتے تو مجھ کو اتنی خوشی نہ ہوتی الحمداللہ ایسے ایسے مسلمان ابھی موجود ہیں جن کو دین اور اہل دین سے تعلق ہے ـ شاعری کا جواز اور اس کی حدود ( ملفوظ 119 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت شاعری ناجائز ہے فرمایا کہ نا جائز تو نہیں لیکن بعضی شاعروں کے اکثر مضامین خلاف شریعت ہوتے ہیں اس وجہ سے ان کے لئے بیشک ، ناجائز ہے اسی طرح اگر غلو انہماک زیادہ ہو جاوے اس کو بھی منع کیا جاوے گا ایک شاعر تھے اگر نماز میں کوئی شعر یاد آجاتا تو نماز توڑ کر اس کو لکھ لیتے کسی نے کہا یہ کیا کہا کہ نماز کو تو قضاء ہے مگر شعر کی