ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
اور ایک رومال جو سر کو باندھ لیتے ہیں اور عمامہ کا قائم مقام سمجھتے ہیں یہ ایسا ہے جیسے لنگوٹی باندھ کر اسکو پاجامہ کا قائم مقام سمجھنا یہ سر کی لنگوٹی عمامہ سے اسکا کیا تعلق ہے ـ ریل میں قانون سے زیادہ وزن لیجانے سے احتیاط : ( ملفوظ 240 ) ایک استفتاء بصورت پیکٹ آیا اس پر دو پیسہ کا ٹکٹ تھا اور واپسی کے لئے بھی دو پیسے کا ٹکٹ ہمراہ تھا ـ اس پر فرمایا کہ خود تو لوگ ناجائز حرکت کرتے ہی ہیں ـ دوسروں کو بھی مجبور کرتے ہیں کہ تم بھی ایسا ہی کرو چاہے دوسرے کی وضع اور مذاق کے خلاف ہی ہو یا اسکی شرعی تحقیق ہی کے خلاف ہو ـ حضرت والا نے اس استفتاء کو امانت میں رکھ کر فرمایا کہ ان کے پوچھنے پر متنبہ کروں گا کہ تم نے یہ حرکت کی ہے اس میں تو کارڈ بھی نہیں پہنچ سکا پھر اسپر فرمایا کہ میرے ایک متقی زی علم انگریزی داں ضلع الہ آباد کے رہنے والے دوست ہیں ـ وہ سفر کے ارادہ سے چلے ـ اسٹیشن پر پہنچ کر اسباب کے زائد ہونے کا خیال ہوا مگر وقت کی تنگی سے وزن نہیں کرا سکے جب منزل مقصود کے اسٹیشن پر اترے وہاں بابو سے کہا کہ اسباب وزن کر لیا جاوے بابو نے انکار کیا کہ ہمیں فرصت نہیں ـ یہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس گئے ـ اس سے کہا وہ پہلا بابو بھی آ گیا اور دونوں اسکے باہمی گفتگو کرنے لگے ـ انہوں نے اسرار کیا ـ اس پر دوسرے بابو سے ان کو واضع سے ملا سمجھ کر کہ یہ انگریزی نہیں جانتے ہوں گے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص شراب پیئے ہوئے ہے ـ ہم اسباب وزن کرنے سے انکار کرتے ہیں اور یہ اسرار کرتے ہیں ـ مطلب یہ تھا عقل کے خلاف ہے اور شراب سے عقل مفقود ہو جاتی ہے ـ انہوں نے جواب دیا کہ میں نے شراب نہیں پی ـ میرا مذہبی حکم یہی ہے کہ کسی کا حق نہ رکھا جائے تب وہ لوگ بہت شرمندہ ہوئے مگر اسباب پھر بھی وزن نہ کیا ـ آخر انہوں نے گھر آکر خود اسباب کو وزن کر کے اسقدر محصول کا ٹکٹ لے کر کر دیا ـ میں ایک مرتبہ سہارنپور سے کانپور جا رہا تھا ـ میرے پاس گنے بھی تھے جو معاف اسباب سے زائد تھے ـ میں نے بابو سے کہا کہ اسباب کو وزن کر لیا جائے ـ بابو نے کہا کہ آپ اسباب لے جائیں ـ کوئی نہیں پوچھے گا میں نے کہا کہ اگر کسی نے پوچھا تو کیا جواب دیا جائے گا ـ کہا کہ ہم گارڈ سے کہہ دیں گے ـ میں نے کہا یہ گارڈ کہاں تک جائے گا ـ کہا کہ گارڈ غازی آباد تک جائے گا ـ میں نے کہا غازی آباد سے آگے کیا ہوگا کہا وہ دوسرے گارڈ سے کہہ دے گا ـ وہ کانپور سے بھی آگے جائے گا ـ میں نے کہا پھر کانپور سے آگے کیا ہوگا کہا کہ آگے تو جانا ہی نہیں ـ میں نے بتلایا کہ آگے بھی جانا ہے ـ ہمارے مذہب نے ایک اور زندگی کی بھی خبر دی ہے یعنی آخرت وہاں باز پرس ہوگی ـ یہ سن کر بابو بے حد متاثر ہوا ـ بڑا اثر ہوا اسباب کو وزن کیا اور ایک روپیہ محصول لے کر بلٹی دیدی ـ