ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
بہت خوش ہوئے اور یہ کہا کہ بالکل ٹھیک ہے یہ ہی بات ہے سوچنے سے بھی سمجھ میں نہ آئی تھی پھر کہنے لگے کہ مسلمانوں میں کوئی ایسی ہستی نہیں سب مسلمان اسکی اقتدا کریں میں نے کہا کہ اس سے کیسے ثابت ہوا کہ کوئی ایسی ہستی نہیں اسکو ایک مثال سے سمجھ لیجئے جماعت میں ایک عالم فاضل موجود مگر لوگ بلا جماعت نماز پڑھ رہے ہیں اب اگر اس عالم فاضل امام سے سوال کیا جائے کہ یہ تمہارے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتے تو وہ یہی کہے گا کہ مجھ کو کیا معلوم یہ تو نماز نہ پڑھنے والوں سے سوال کیا جاوے کہ میرے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتے اگر مسلمانوں میں کوئی اہل نہیں تو وہ کمی کی بات تحقیق کر کے بتلائی جاوے تاکہ کوئی اسکو اپنے اندر پیدا کرے بشرطیکہ پیدا کرنے کی ہو اور اگر ایسے اہل ہیں تو پھر مسلمانوں سے پوچھئے کہ اسکی اقتدا کیوں نہیں کرتے اس پر خاموش ہو گئے ایک صاحب کے مشورہ مانگنے پر حضرت کا جواب ( ملفوظ 494 ) ایک بہت طویل خط آیا جس میں کسی معاملہ میں مشورہ چاہا تھا اور لکھا تھا کہ اپنے قلب سے مشورہ فرما کر لکھیں جواب میں حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ میرا قلب کا یہی مشورہ ٹھرا ہے کہ دعاء کی جاوے سو دل کرتا ہوں کہ جو مصلحت ہو آپ کے قلب میں آ جاوے ـ کام اصول اور ضابطے سے ہونے چاہیئے ( ملفوظ 495 ) ایک صاحب نے دستی استفتاء پیش کیا دریافت فرمایا کہ جواب کی کب ضرورت ہے عرض کیا کہ ابھی لکھ دیجئے فرمایا کہ اتنی جلدی تو یہ کام نہیں ہو سکتا بعض اوقات کتاب دیکھنے کی بھی ضرورت پڑتی ہے بعض مرتبہ تلاش میں دیر لگ جاتی ہے تلاش سے تو میں نہیں گھبراتا کیونکہ ایک مسلمان کی خدمت ہے مگر تلاش کے لئے کچھ وقت کی بھی ضرورت ہے عرض کیا کہ بہت اچھا فرمایا کہ اب یہ بتلاؤ کہ تمہارے پاس کسطرح پہنچا جائے گا عرض کیا کہ میں خود آ کر لیجاؤنگا فرمایا کہ ممکن ہے کہ آج ہی تیار ہو جائے تو اسکو امانت رکھنے کا ایک مستقل کام ہے میں کثرت مشاغل سے بھول بھی جاتا ہوں عرض کی کہ بذریعہ ڈاک روانہ فرمادیں فرمایا کہ ماشاءاللہ یہ بات کہی کام کی بہت اچھا اب یہ کیجئے کہ ایک لفافہ خرید کر اور اپنا پورا پتہ لکھ کر مجھکو دیا جائے جس وقت بھی فتوی تیار ہو جائیگا روانہ کردونگا اصول سے کام کرنے میں راحت ہی راحت ہے میں کام سے نہیں گھبراتا نہ انکار ہے چاہتا یہ ہوں کہ ہر کام اصول کے ماتحت ہو میں آلہ آباد ایک مرتبہ گیا ہوا تھا تعویذوں کی فرمائش ایسے وقت ہوئی کہ وہ عین چلنے کا وقت تھا میں نے کہا اسکی صورت یہ ہے کہ کاغز قلم دوات اسٹیشن پر ساتھ لیچلو میں ریل میں بیٹھ کر لکھونگا اور جب گاڑی چل دیگی کاغز قلم دوات واپس کر کے میں بھی چل