ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
ہو جاوے تو یہ بھی انشاءاللہ تعالی قابل انعام ہے اور دوسرے اعمال کو بھی اسی طرح سمجھ لیجئے ـ انعامات خداوندی کا مشاہدہ ( ملفوظ 101 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان تعدوا نعمۃ اللہ لا تحصوھا ۔ کا ہر وقت مشاہدہ ہوتا ہے ہزاروں واقعات ایسے ہیں کہ جس چیز کو جس طرح چاہا اللہ تعالی اسی طرح پورا فرما دیتے ہیں ـ تبادلہ خیالات مہمل لفظ ہے : ( ملفوظ 102 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تبادلہ خیالات نہایت مہمل لفظ ہے پھر معنوی دلالت بھی اس میں کافی نہیں مشورہ اچھا لفظ ہے یہ تبادلہ لفظ بھی تو غلط ہے تبادل البتہ صحیح لفظ ہے تبادلہ عربی میں کوئی لفظ ہی نہیں ـ بیعت پر بے جا اصرار سے تکدر ہو جانا : ( ملفوظ 103 ) ایک خط کے جواب میں تحریر فرمایا کہ اگر اس خط میں بیعت کا مضمون نہ ہوتا تو بڑا اچھا خط تھا ضرور جواب دیتا ـ ( نوٹ ) ـ اس میں بیعت پر بے اصول اصرار تھا جس سے طبیعت کو تکدر ہوگیا ـ 22/ ذی الحجہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ مانگنا بے عزتی ہے ( ملفوظ 104 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ وہ شخص معزز ہے گو کپڑے پہنے ژولیدہ ( پھٹے پرانے ) مگر سوال نہ کرے بخلاف اسکے جو عبا و قبا پہن کر سوال کرے وہ معزز نہیں ایک صاحب کسی مقام پر کپڑے بدل کے گئے پرانی وضع کے آدمی تھے چوغہ و عمامہ زیب تن تھا محض براہ اخلاق ایک رئیس سے ملنے گئے اس نے دور سے دیکھ کر یہ سمجھا کہ یہ کوئی چندہ مانگنے والے ہیں گھر میں گھس گئے پھر اطلاع پر کہ سب جج ہیں تب باہر آئے یہ حالت ہو گئی ہے ان مانگنے والوں کی بدولت مجھ کو ایسی باتوں سے طبعی بفرت ہے جس کام کے لئے چندہ کی ضرورت ہے اس کام کی عام اطلاع کر دینا کافی ہے اس پر اگر کوئی اعانت اور امداد کرے قبول کرے ورنہ خیر علماء کو تو ان امراء کے دروازے پر جا کر ان سے سوال کرنا نہایت ہی نا پسندیدہ بات ہے اگر علماء چند روز بطور امتحان ہی ایسا کر کے دیکھیں تو یہ امراء خود ان کے دروازوں پر آئیں اور قدموں میں سر رکھنے کو تیار ہو جائیں ـ