ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
زاہد شدی و شیخ شدی دانشمند ایں جملہ شدی ولے مسلمان نہ شدی میں نے اسی آدمیت کی ضرورت پر نظر کر کے اس کو اس طرح بدل دیا ہے ـ زاہد شدی و شیخ شدی دانشمند ایں جملہ شدی و لیکن انسان نہ شدی اور اس آدمیت کا حاصل یہ ہے کہ اپنے سے دوسرے کو اذیت نہ پہنچے ـ خصوص مصلح کو اس لئے کہ معلم کے قلب میں ذرا بھی کدورت آئی فورا فیض بند ہو جاتا ہے ـ اس لئے پہلے سلیقہ دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے کسی کامل کی صحبت کی تو بڑی یہ چیز ہوئی کہ کسی کیصحبت میں رہ کر اپنی اصلاح کرائے خواہ کتنی ہی دیر لگے اب تو حساب لگا کر آتے ہیں کہ جاویں گے مرید ہو جاویں گے ـ شیخ وظیفہ بتلادیں گے وظیفہ لے کر گھر آجاویں گے ـ بس کام ختم ہو گیا یہ سب طریق کے بے خبری ہے اسی بے خبری کو مولانا رومی فرماتے ہیں ـ بے خبر بودانداز حال دروں استعیذ اللہ مما یفترون جو علاج بے طریق ہوتا ہے اس کی بالکل یہ حالت ہوتی ہے ـ گفت ہر دارو کہ ایشان کردہ اند آں عمارت نیست ویران کردہ اند اصول کی ہر کام میں ضرورت ہے ـ ہر کام قاعدہ اور قانون کا محتاج ہے مگر لوگ قانون سے گھبراتے ہیں ـ وہ کتنا ہی سہل ہو مگر لوگ اس کو سخت سمجھتے ہیں ـ حالانکہ قانون کی سختی وہ ہے کہ وہ قانون اپنی ذات میں سختی ہو لیکن اگر قانون اپنی ذات میں نرم ہو مگر اس کی پابندی سختی سے کرائی جاوے تو وہ سخت نہیں اگر اس کو بھی سخت سمجھا جاوے تو اس کا کیا علاج ـ اس کو کیسے نرم کیا جا سکتا ہے ـ دیکھئے نماز کیسی آسان چیز ہے مگر اس کی تاکید کس قدر سختی سے کی گئی ہے تو کیا اس سے نماز سخت چیز ہوگئی ـ طالب کے لئے تجویزوں کا فنا ( ملفوظ 430 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ شیخ کے لئے یہ بھی لوازم اور آداب طریق سے ہے کہ طالب کی تجویزوں کو فنا کر دیا جاوے اور اس کو مصلح ہی سمجھ سکتا ہے اور وہی مناسب تجویز کر سکتا ہے ـ طالب کی تجویزوں کو فنا کر دیا جاوے اور اس کو مصلح ہی سمجھ سکتا ہے اور وہی مناسب تجویز کر سکتا ہے ـ طالب کو اس میں چوں و چرا نہ کرنا چاہئے ـ اور یہ بھی یاد رکھنے کی بات ہے عقیدہ کی بات ہے کہ مصلح سے بھی کبھی غلطی ہو جاتی ہے ـ اس لئے کہ اس نے بھی تو قرائن وجدان ہی پر تشخیص اور تجویز کی ہے ـ چناچہ حضرت غوث پاک کے باس ایک شخص بیعت ہونے آ گیا ـ آپ نے کشف