ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
کے مفقود ہو جانے کی وجہ سے لوگوں کو نیا معلوم ہوتا ہے حالانکہ ہے پرانا ـ مشائخ طریق سے کسی کے ساتھ بدگمانی نہ ہونا ( ملفوظ 287 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو مشائخ طریق میں سے کسی سے بھی بدگمانی نہیں کسی کا کسی درجہ میں بھی وحشت ناک قول ہو وحشت ناک فعل ہو مگر الحمدللہ میرے ذہن میں اسکی توجیہ ایسی آجاتی ہے ـ کہ ذرا برابر بدگمانی میرے قلب میں رسد نہیں ہوتی ـ 17 محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ صاحب نسبت میں شبہ ہو تو صالح ہونا یقینی ہے ( ملفوظ 288 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ فلاں صوفی صاحب ایک بی بی کے متعلق فرماتے تھے کہ صاحب نسبت ہیں ـ میں نے کہا خدا معلوم کہ ہیں بھی یا نہیں ـ مگر اس شہادت سے اتنا ضرور ثابت ہوا ـ نیک ہیں ـ مولانا شیخ محمد صاحب فرمایا کرتے تھے کہ جس کی نبوت میں اختلاف ہو اس کی ولایت تو یقینی ہے اور جس کے کفر میں اختلاف ہو اس کا فسق یقینی ہے ـ اور اس طرح جس کے صاحب نسبت ہونے کا شبہ ہو صالح ہونا یقینی ہے ـ آج کل الگ الگ رہنا مصلحت ہے ( ملفوظ 289 ) ایک دیہاتی شخص نے عرض کیا کہ حضرت ایک تعویز دے دو میرا بھائی مجھ سے ناراض ہو کر جدا ہو گیا ہے ـ وہ مجھ سے محبت کرنے لگے فرمایا کہ الگ ہو گیا ہے ـ ہو جائے ـ جانے دو تمھارا کیا ضرر ہے ـ آجکل تو ایک جگہ رہنا فساد کی بات ہے ـ الگ ہی الگ رہنا مصلحت ہے ـ اس سے محبت بنی رہتی ہے ـ اور ساتھ رہنے میں محبت جاتی رہتی ہے ـ یہ الگ ہو جانا تو شکایت کرنے کی بات نہیں بلکہ خود الگ کر دینا چاہئے تھا ـ پھر اس میں تعویز سے کیا کام چلے گا ـ ایسی باتوں کے لئے تعویز نہیں ہوتا تم اپنا کھاؤ کماؤ وہ اپنا کیوں دوسروں کے غم میں پڑے مسلمان کا تو یہ مذہب ہونا چاہئے ـ بہشت آنجا کہ آزا رے نباشد کسے رابا کسے کارے نباشد تعویزات میں عامل کے خیال کا اثر ہوتا ہے : ( ملفوظ 290 ) ایک شخص نے تعویز کی درخواست کی کہ حضرت جی ایک عورت کو تکلیف ہے ـ تعویز دو ـ یہ کہہ کر خاموش ہو گیا ( اور تکلیف کا نام نہیں لیا ) حضرت والا نے فرمایا نواب بن کے آیا ہے