ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
اتباع اور اعتماد ( ملفوظ 105 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں اتباع اور اعتماد پر مدار ہے طبیب کے معالجہ میں بھی یہ ہی بات ہے اگر طبیب پر اعتماد اور اسکی تجویز کا اتباع نہ ہو مریض اچھا ہو چکا ہو تو یہ سمجھے کہ قلندر ہرچہ گوید دیدہ گوید ـ چاپلوسی کی مزمت ( ملفوظ 106 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کسی سے تعلق رکھنا اور چیز ہے اور تملق کرنا اور چیز ہے یہ خلط مبحث کیسا میں تعلق تو سب سے رکھتا ہوں تملق کسی سے نہیں ہے مجھ کو جب اس کا تصور ہو جاتا ہے کہ کسی سے تملق نہیں نہایت لزیز معلوم ہوتا ہے چاہے اس پر کوئی متکبر ہی سمجھے ـ تعویز کے بارے میں ایک اصولی بات ( ملفوظ 107 ) فرمایا کہ میرا معمول ہے کہ میں تعویز پر ایک سادہ کاغز لگا دیتا ہوں تاکہ لینے والے کو بے وضو مس کرنا جائز رہے ـ انسان کی حقیقت ( ملفوظ 108 ) ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا کہ انسان ناز کس بات پر کرے اس کی ہستی اور وجود ہی کیا ہے ایک عالم کی حکایت لکھی ہے کہ میں نے ایک چیز ایسی یاد کی کہ کوئی یاد نہیں کر سکتا اور ایک ایسی چیز بھولا کہ کوئی نہیں بھول سکتا یاد تو یہ کہ قرآن شریف تین دن میں یاد کر لیا ـ اور بھولا یہ کہ داڑھی چار انگلی سے زائد ہو گئی مٹھی میں تھی پکڑ کر جاٹنی چاہی خیال نہ رہا اوپر کی جانب سے کاٹ گیا بالکل صاف ہو گئی حق سبحانہ تعالی انسان کا عجز دکھا دیتے ہیں اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ـ گر خدا خواہد نگفتند از بطر پس خدا بنمود شان عجز بشر بندوں کی غلطی ظاہر کر دیتے ہیں تاکہ ان میں دعوی نہ پیدا ہو جائے یہ بھی بڑی رحمت ہے حق تعالٰی بندوں پر ماں باپ سے بھی زیادہ شفیق ہیں چناچہ میں نے ایک روایت دیکھی ہے کہ جب بندہ نافرمانی کرتا ہے تو آسمان کہتا ہے کہ میں اس پر ٹوٹ پڑوں زمین کہتی ہے کہ میں اس کو نگل جاؤں مطلب یہ کہ اسکو فنا کر دیں حق تعالی فرماتے ہیں اگر تم اس کو بناتے اور پھر ایسی درخواست کرتے تب جانتے اپنی بنائی ہوئی چیزوں سے محبت ہوتی ہے کہیں اختیار کہیں اضطرارا وہاں اضطرار تو ہے نہیں صرف اختیار ہے حضرت نوح علیہ السلام کی دعا سے جب قوم غرق ہو گئی حکم ہوا مٹی کے برتن بناؤ کئی سال تک برتن بنوائے گئے پھر حکم دیا کہ توڑ دو ـ دیکھنے بھی نہ پائے تھے کہ