ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
انا للہ کے معنی اور دعوت کی تین قسمیں (ملفوظ 512 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ انا للہ کے معنی ہیں کہ ہم اللہ کے ہیں اس لئے اللہ تعالی کو ہم میں ہر وقت تصرف کا حق ہے اور انا الیہ راجعون کا حاصل یہ ہے کہ جو شخص مرا ہے اور جس پر رو رہے ہیں وہ اور ہم سب وہاں ہی جائیں گے وہاں ہی ملیں گے پس ان دونوں جملوں کا حاصل یہ ہوا کہ جب تم ان دونوں مضمون کا مراقبہ کرو گے تو تمہاری کلفت جاتی رہے گی راحت ہو گی اور تعزیت کے بھی یہی معنی ہیں کہ رنج والے کو تسلی دی جائے سو یہ آج کل عرف میں رواج ہے کہ جا کر کہتے ہیں کہ ہائے ایسی عمر نہ تھی چھوٹے چھوٹے بچے رہ گئے وغیرہ وغیرہ یہ تعزیت نہیں یہ تو اور رنج کو بڑھانا ہے اس سے تو تعزیت کو نہ ہی جاتے تو اچھا تھا معاشرت کے باب میں شریعت کی جتنی تعلیمات ہیں سب کا حاصل یہ ہے کہ دوسرے کو تکلیف نہ پہنچاؤ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حاجی محمد یوسف صاحب رنگونی نے مجھ سے ایک مرتبہ یہ فرمایا تھا کہ مولانا کی تعلیم کا خلاصہ یہ ہے کہ یہاں بھی راحت سے رہو فرمایا کہ حاجی یوسف صاحب نے ٹھیک کہا شریعت کی تعلیم کا یہ ہی حاصل ہے کہ یہاں بھی راحت سے رہو وہاں بھی راحت سے رہو اب دیکھ لیجئے دعوت ہی ہے یہ محبت اور خلوص کی بناء پر ہوتی ہے مگر اصول چھوڑ دینے کی بدولت کس قدر اس میں تکلیف ہوتی ہے شیخ اصغر علی صاحب لکھنوی کہا کرتے تھے کہ عوت کی تین قسمیں ہیں اعلی ادنی اوسط اعلی تو یہ کہ دام دے دو جو چیز چاہے خرید کر پکا کر پکوا کر کھا لے ـ اوسط یہ کہ خشک جنس دے دو اس میں بھی ایک درجہ آزادی ہے اور ادنی یہ کہ پکا کر کھلاؤ اور پکا کر کھلانے کو جو ادنی کہا واقعی حقیقت ہے اس میں عادۃ وقت سے بے وقت معمول سے غیر معمول گھی زائد یا کم مرچ زائد یا کم ـ نمک زائد یا کم ـ پھر بلایا بڑے اہتمام سے احترام سے اور رخصت کے وقت بتلا دیا کہ یہ راستہ ہے سیدھا نہ سواری ہے نہ کوئی ساتھ ہے چلے جاؤ ـ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک بزرگ نے مجھ کو وصیت کی تھی کہ کسی کی دعوت نہ کرنا اسکو بھی تکلیف تم کو بھی تکلیف وقت سے بے وقت معمول سے غیر معمول اس باب میں حاجی صاحب کی بھی یہی رائے تھی البتہ یہ تکلفات نہ ہوں تو وہ اس میں داخل نہیں ـ راستے میں چیز کھا لینا ( ملفوظ 513 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں دروازہ پر کھڑے ہو کر یا راستے میں چلتے ہوئے کسی چیز کے کھانے سے پرہیز نہیں کرتا اگر کبھی اسلامی سلطنت ہو جائے تو زائد سے زائد میری شہادت